ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عوام کو اکٹھی6بڑی خوشخبریاں

datetime 30  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی نے قومی اہمیت کے 6بڑے منصوبوں کی منظوری دیدی جبکہ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے منصوبے کی مقررہ مدت میں تکمیل یقینی بنانے کیلئےئمانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے ۔جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت منعقدہ ایکنک کے اجلاس میں 19ارب 98کروڑ 91لاکھ روپے کی لاگت سے ساتویں سیکنڈری ٹرانسمیشن لائن گرڈ سٹیشن پراجیکٹ ‘29ارب 7کروڑ71لاکھ روپے کی لا گت سے گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ‘4ارب 65کروڑ79لاکھ کی لاگت سے جنوبی پنجاب تخفیف غربت پراجیکٹ ‘7ارب 82کروڑ 98لاکھ کی لاگت سے بلوچستان میں 100چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے پیکج تھری(20ڈیم) اور 2کھرب3ارب31کروڑ 40لاکھ روپے کی لاگت سے گوادر ‘نواب شاہ ایل این جی ٹرمینل اور پائپ لائن پراجیکٹ کی منظوری دی ۔ایکنک نے بلوچستان کے محکمہ آبپاشی کی سمری صوبے کے مختلف اضلاع میں 100چھوٹے ڈیموں کے پیکیج تھری کی متناسب لاگت کے ساتھ منظوری دی ‘یہ منصوبہ تین سال کی مدت میں مکمل ہوگا جس سے بلوچستان کی بڑی آبادی مستفید ہوگی ۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے وزارت منصوبہ بندی کو ہدایت کی کہ منصوبے کی مقررہ مدت میں تکمیل یقینی بنانے کے لئے مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے ‘اسی طرح جنوبی پنجاب کیلئے تخفیف غربت منصوبہ صوبے کے کم ترقی یافتہ اضلاع بشمول بہاولپور‘بہاولنگر ‘مظفر گڑھ اور راجن پورمیں لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد دیگا ‘اس منصوبے کی نظر ثانی شدہ لاگت کا تخمینہ 4ارب 65کروڑ 79لاکھ 57ہزار روپے لگایا گیا ہے ۔انٹر نیشنل فنڈ برائے زرعی ترقی نے اس منصوبے کیلئے 4کروڑڈالر سے زائد کے آسان قرضہ کے ذریعے معاونت فراہم کی ہے ۔یہ منصوبہ 2017میں مکمل ہوگا ۔گوادر نواب شاہ ایل این جی ٹرمینل منصوبہ دو سال کی مدت میں مکمل ہوگا اس منصوبے کا مقصد ایل این جی کی درآمد کے ذریعے ملک میں قدرتی گیس کی کمی کے مسئلے پر قابو پانا ہے اس منصوبہ میں گوادر سے نواب شاہ تک 42انچ قطر کی 700کلومیٹر طویل پائپ لائن تعمیر کی جائے گی ۔اجلاس میں ٹرانسپورٹ اور موصلات کے شعبہ کے لئے وزارت ریلویز کو 58ڈیزل الیکٹرک انجنوں کی16ارب 30کروڑ روپے کی نظر ثانی شدہ لاگت کے ساتھ خریداری کی اجازت دی گئی ہے ۔یہ خریداری دسمبر 2016تک مکمل کی جائے گی ۔خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں 106میگا واٹ کے گولن گول ہائیڈور پاور پراجیکٹ کو 198کلو میٹر ٹرانسمیشن لائن کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ اس منصوبے کی نظر ثانی شدہ لاگت کا تخمینہ 29ارب 7کروڑ71لاکھ روپے لگایا گیا ہے ۔اسی طرح پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ساتویں سیکنڈری ٹرانسمیشن لائن اور گرڈ سٹیشنز کی تعمیر کے منصوبہ 19ارب 98کروڑ 91لاکھ روپے کی متناسب لاگت کے ساتھ منظوری دی گئی ہے ۔یہ منصوبہ پانچ سال(2016-21)میں مکمل ہوگا اور اس سے خیبر پختونخواہ کا پورا صوبہ استفادہ کرے گا ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…