جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

چین میں قید پاکستانیوں کے لواحقین نے دھمکی دے ڈال۔۔۔۔ اگر انہیں رہا نہ کروایاگیا تو ۔۔۔۔!

datetime 27  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ایجنسی)چین میں گزشتہ دس سال سے مختلف جرائم کی سزا پانے والے چار سو پاکستانی قیدیوں کے لواحقین نے حکومت کی جانب سے دکھائی جانے والی سرد مہری پر لواحقین کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے اپنا یہ سردمہرانہ رویہ جاری رکھا تو وزارت داخلہ کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کریں گے۔ پچھلے دس سالوں سے ہمارے عزیز چین کے جیلوں میں منشیات سمگلنگ کیسسز میں سڑ رہے ہیں ۔ سزائیں پورے ہو نے اور چینی وزارت داخلہ کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کا گرین سگنل ملنے کے باوجود پاکستانی وزارت داخلہ قیدیوں کی پاکستان منتقلی کے حوالے سے اقدامات نہیں کر رہی ۔

گزشتہ دس سال سے مائیں اپنے جگر گوشوں ، بیویاں اپنے شوہروں اور بچے باپ کے دیدار کیلئے ترس گئے ۔ دس دن کے اندر وزارت داخلہ نے مسئلہ حل نہ کیا تووزارت داخلہ کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کرینگے ۔ مرد و خواتین کا بچوں سمیت پریس کانفرنس سے خطاب ۔ تفصیلات کے مطابق چارسدہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے مسماة شازیہ بیگم زوجہ بختیاراحمد ، حشمت گل ، عارف ، گل احمد ، رضا خان، محب اللہ اور دیگر نے خواتین اور بچوں کے ہمراہ تفصیلا ت بتاتے ہوئے کہا کہ واجد علی ،عنایت ،بشیر احمد اور بختیار سمیت گرد ونواح کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے چار سو کے قریب پاکستانی گزشتہ دس سال سے منشیات سمگلنگ کیس میں چین کے جیلوں میں عمر قید کی سزا کاٹتے آرہے ہیں ۔

چینی حکومت نے مختلف مواقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں تحفیف کا اعلان کیا جس کی وجہ سے ان کے عزیزوں کی سزائیں پوری ہو چکی ہیں ۔ چینی وزارت داخلہ نے پاکستانی وزارت داخلہ کو قیدیوں کی رہائی کے لئے گرین سگنل بھی دیا ہے مگر پاکستانی وزارت د اخلہ کی سرد مہری اور عدم دلچسپی کی وجہ سے ان کے عزیزوں کو رہائی نہیں مل رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دس سال سے قیدیوں کے والدین ، بچے اور بیویاں اذیت سے گزر رہے ہیں ۔ بچوں کی تعلیم و تربیت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہے جبکہ متاثرہ خاندانوں کو دیگر سماجی مشکلات کا سامنا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…