بہاولپور(خصوصی رپورٹ:احمد ارسلان) پاکستان اور بھارت کے درمیان لفظی کشیدگی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ حقائق پر نظر دوڑائی جائےتو حالات پاکستان کے حق میں ہی دکھائی دیتے ہیں جس کا اندازہ بھارت میں سراسیمگی کی صورتحال اور بھارتی دفاعی مبصرین کی جانب سے بھارتی حکومت کو پاکستان کے ساتھ جنگ سے روکنے کی باتوں سے لگایا جا سکتا ہے ۔
اس حوالے سے مزاحیہ صو رتحال اس وقت دیکھنے میں آئی جب بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں کی جانب سے چھٹیوں کی درخواستیں پیش کی گئیں جن کا متن پرائمری سکول کے بچوں جیسا تھا ۔ ایک سپوت کہنے لگے ۔۔۔!
’’جنابِ عالی ۔۔۔ ابا جی کی طبعیت خراب ہے لہذا مہربانی کریں اور چھٹی عنایت فرمائیں ‘‘۔
ایک جانباز نے کہا۔۔۔!’’ گھر میں ضروری کام ہے لہذا چھٹی کی درخواست پر نظر کرم کی جائے ‘‘۔
مزاح سے ہٹ کر ۔۔بارڈر کے اِس پار اور اُس پارحالات چاہےجو بھی ہوں مگر سوشل میڈیا صارفین آجکل اسی موضوع پر بات کرنا اور سُننا چاہتے ہیں ۔ تازہ ترین سروے کے مطابق دونوں ممالک کے باسی صرف اسی موضوع پہ سخن وری پر آمادہ دیکھے گئے ۔ دیکھنے میں یہ بھی آیا کہ سوشل میڈیا اور ٹوئٹر سمیت بقیہ مختلف سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ٹاپ ٹرینڈ پاک بھارت جنگ ہی ہے ۔ بھارت میں اڑی حملے کے بعد ہرآنے والا نیادن ، نیا منٹ اور سیکنڈ پاک بھارت جنگ کے موضوع پر نئی سے نئی خبریں لے کر آرہا ہے ۔ اس حوالے سےطنز و مزاح سے بھر پور اور کچھ سنجیدہ ٹوئٹس ہم اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کرنے جا رہے ہیں ۔
1
سوشلستان کے باسیوں کے بس میں ہو تو پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ کل کی بجائے آج اور ابھی ہو جائے۔
ٹویٹس میزائل بن جائیں، فیس بُک سٹیٹس جنگی طیارے اور لوگ بمبار بن جائیں۔ تو سب سے پہلے اسی موضوع پر بات کرتے ہیں۔
2
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لکھا’ غیر ریاستی عناصر جو چاہے کریں، ہمارا میڈیا جو مرضی چاہے، ہمارے سیاستدان جو چاہے کہیں لیکن پاکستان اور بھارت کے عوام امن چاہتے ہیں۔‘
3
سری نگر سے رمندر جیت سنگھ نے لکھا ’ایک دوسرے سے لڑنے سے پہلے انڈیا اور پاکستان عزم کریں کہ وہ بھوک، افلاس اور بے روزگاری جیسے دوسری مسائل سے لڑیں جن سے ان کی آبادی دوچار ہے۔‘
4
ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ جو آم اچار کے نام سے ہے نے لکھا ’پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑنے ہی والی تھی کہ بجلی چلی گئی۔‘
پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ ہونے ہی والی تھی کہ ۔۔۔!
24
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں