ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

قذافی کا لیبیا اب کس حال میں ہے؟افسوسناک صورتحال

datetime 19  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طرابلس (این این آئی)لیبیا میں تیل کی بندرگاہوں پر کنٹرول کے لیے اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ قومی اتحاد کی حکومت کے تحت فورسز اور مشرقی علاقے میں اس کی متحارب انتظامیہ کے تحت ملیشیا (لیبیا نیشنل آرمی) کے درمیان دوبارہ لڑائی چھڑ گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق لیبیا کے مشرقی شہر بن غازی اور دوسرے شہروں پر قابض متنازعہ فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے زیر کمان فورس کے ترجمان محمد ابسط نے ایک بیان میں کہا کہ پیٹرولیم تنصیبات کے گارڈ (پی ایف جی) نے اتوار کی صبح راس لانوف کا کنٹرول واپس لینے کے لیے حملہ کیا ہے اور ہماری فورسز ان سے لڑ رہی ہیں۔خلیفہ حفتر کے زیرکمان فورسز نے گذشتہ ہفتے لیبیا کی تیل کی چار بندرگاہوں پر لڑائی کے بعد قبضہ کر لیا تھا۔تیل تنصیبات کے محافظ گارڈ طرابلس میں قائم قومی اتحاد کی حکومت کے وفادار ہیں۔انھوں نے دو بندرگاہوں کا کنٹرول واپس لینے کے لیے آج جوابی حملہ کیا ہے۔پی ایف جی کے ترجمان علی الحاسی نے بتایا کہ ہم نے السدر اور راس لانوف پر حملہ کیا ہے اور حفتر کی فورسز جنگی طیاروں کے ذریعے ہم پر جوابی حملے کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔تیل کی برآمدات کے لیے استعمال ہونے والی چاروں بندرگاہوں سے بے دخلی طرابلس میں قائم قومی اتحاد کی حکومت ( جی این اے) کے لیے ایک بڑا دھچکا تھا۔اس حکومت کی آمدن کا انحصار تیل کی برآمدات پر ہی ہے اور وہ طرابلس میں مارچ میں کنٹرول کے بعد سے پورے ملک میں اپنی عمل داری کے قیام کے لیے کوشاں ہے۔واضح رہے کہ خلیفہ حفتر اور لیبیا کے مشرقی علاقے سے تعلق رکھنے والی دوسری عسکری اور سیاسی قوتوں نے طرابلس میں قائم قومی اتحاد کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے اور اس کی مشرقی لیبیا میں عمل داری بھی قائم نہیں ہونے دی ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک نے خلیفہ حفتر کی فورسز کے تیل کی بندرگاہوں پر قبضے کی مذمت کی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…