لاہور( این این آئی)9 ویں مالیاتی کمیشن ایوارڈ کیلئے ورکنگ گروپس کی سفارشات پر مشاورت کیلئے دو روزہ اجلا س لاہور میں شروع ہوگیا ۔اجلاس میں پنجاب کی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا ،وزیر خزانہ و وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ ، وزیر خزانہ خیبر پختونخواہ مظفرصید، چاروں صوبوں کے سیکرٹریز خزانہ ، این ایف سی ممبرز اور وفاقی حکومت کے نمائندوں نے شرکت کی۔صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے شرکاء کو بتایا کہ گزشتہ برس 9 ویں این ایف سی ایوارڈ کی پہلی میٹنگ میں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبوں کو چار ورکنگ گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا ،ان چاروں گروپوں کو بالترتیب صوبائی اور وفاقی سطح پر ریسورس موبلائزیشن ، اخراجات کے تخمینے ، ٹیکس سٹرکچر اور سبسڈی اور گرنٹس کی ریشنلائزیشن کی رپورٹس تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی اور صوبے اپنی یہ رپورٹس تیار کر چکے ہیں ۔اجلاس میں پنجاب اور سندھ نے اپنی اپنی رپورٹس پیش کیں جس کے بعد تمام ممبرز سے ان کی آراء لی گئی ۔ایڈیشنل سیکرٹری بجٹ سیف اللہ ڈوگر نے پنجاب کی جانب سے ریسورس موبالائزیشن کی رپورٹ پیش کی جس کی تمام گروپس کے ممبرز نے تائید کی۔ بعد ازاں سندھ کی جانب سے صوبوں اور وفاق کے ٹیکس سٹرکچر پر رپورٹ پیش کی گئی ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ پنجاب عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ صوبوں کیلئے لائف لائن کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن سفارشات پر اتفاق رائے ہو گا ان کو رپورٹ کا حصہ بنایا جائے گا جبکہ دیگر تجاویز کو بھی رپورٹ کے ساتھ منسلک کر کے بھجوایا جائے گا تاکہ تمام سٹیک ہولڈرز کی رائے وفاقی حکومت تک پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹ میں آمدن کے اہداف کو حقیقت پسندانہ رکھا گیا ہے تاکہ انکا حصول ممکن بنایا جا سکے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ ایک آئینی ذمہ داری ہے ، اگلا بجٹ اسی ایوارڈ کے تحت بننا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ 7ویں این ایف سی ایوارڈ کے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفارشات کو جلد ازجلد حتمی شکل دی جائے۔ وزیر خزانہ خیبر پختونخوامظفرصید نے کہا کہ پنجاب کی جانب سے مشاورتی اجلاس خوش آئند ہے، اس سے 9ویں این ایف سی ایوارڈ کے سلسلے میں جلد پیشرفت ممکن ہو سکے گی۔ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں سروسز ٹیکس صوبوں کے پاس رہنے پر اتفاق کیا گیا ۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ کیپٹل گین ٹیکس صوبوں کولگانے چاہئیں ۔اجلاس میں چاروں صوبوں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے ریٹ کم رکھنے کی سفارش کی ۔ اجلاس میں وفاق اورصوبوں کی گروتھ شرح پر ایک دوسرے سے کوارڈی نیشن پر بھی اتفاق کیا گیا ۔اجلاس کے اختتام پر خیبر پختونخواہ کی درخواست پر مردان کے شہدا ء اور زخمیوں کے لئے خصوصی دعا کی گئی ۔