برلن( این آئی)جرمنی کے ایک ریلوے اسٹیشن پر ایک پولیس اہلکار کو ایک سولہ سالہ لڑکی نے تقریباً چھ ماہ قبل چاقو مارا تھا۔ استغاثہ نے ملزمہ پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے اِس وقوعے کے حوالے سے کی گئی تفتیش کی تفصیلات عام کر دی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطا بق استغاثہ نے بتایا کہ جرمنی کے مصروف ریلوے جنکشن ہینوور پر ایک پولیس اہلکار کو ایک سولہ برس کی ٹین ایجر لڑکی نے چاقو مار کر زخمی کر دیا تھا۔ اِس حملے کے بعد مراکشی نڑاد مسلمان گھرانے کی لڑکی کو حراست میں لے لیا گیا۔ اب اْس حملے کی عدالتی کارروائی شروع ہونے سے قبل اْس لڑکی پر باقاعدہ طور پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔اس دوران کی جانے والی تفتیش کی تفصیل جرمن پولیس نیعام کی ہے۔ مقدمہ شروع ہونے کی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ جرمن استغاثہ کے مطابق ٹین ایجر نے یہ فعل عراق اور شام میں متحرک شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی ہدایت پر کیا تھا،ٹین ایجر کا نام صفیہ ایس بتایا گیا ہے۔ جرمنی میں پولیس نجی زندگی کے تحفظ کے قانون کے تحت کسی بھی ملزم یا ملزمہ کا پورا نام عدالتی کارروائی کی تکمیل تک عام کرنے کی مجاز نہیں ہے۔ اسی لیے چاقو سے حملہ کرنے والی لڑکی کا خاندانی نام بتایا نہیں گیا۔پولیس کے مطابق لڑکی جرمنی اور مراکش کی دوہری شہرت رکھتی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ صفیہ ایس بظاہر ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی جہادی تعلیمات کے زیر اثر ہے۔پولیس کی تفتیش کے مطابق مبینہ ملزمہ ترک شہر استنبول تک سفر کر چکی ہے اور وہاں اْس نے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے کارکنوں سے ملاقات بھی کی تھی۔ عسکریت پسند تنظیم نے ٹین ایجر کو شام میں اپنے مقبوضہ علاقے میں منتقل کرنے کی ایک ناکام کوشش بھی کی۔تفتیش کاروں کے مطابق استنبول میں قیام کے دوران جب وہ شام منتقل نہیں کی جا سکی تو اْسے واپس جرمنی پہنچ کر ’شہادت‘ کا مقام حاصل کرنے کے لیے حملے کا حکم دیا گیا۔ وہ استنبول سے واپس جرمنی اپنی والدہ کے ہمراہ پہنچی تھی۔تفتیش کاروں کے مطابق جرمن پہنچ کر ٹین ایجر نے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے کارکنوں سے حملہ کرنے کی تفصیل اور رہنمائی حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ دوہری شہرت کی حامل ٹین ایجر صفیہ ایس نے فروری میں داعش کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ایک پولیس اہلکار کو چاقو کے وار سے شدید زخمی کر دیا تھا۔حملے کی تفتیش کے دوران پولیس نے ایک انیس برس کے شامی جرمن نوجوان کو گرفتار کیا۔ یہ نوجوان لڑکی کے منصوبے سے آگاہ تھا۔ اس پر جرم چھپانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جرمنی میں رہتے ہوئے ٹین ایجر صفیہ ایس جہادی تنظیم کے حامی اور سرگرم افراد سے رابطہ رکھے ہوئے تھی۔