اسلام آباد: صدر پاکستان نے آرمی ایکٹ ترمیمی آرڈیننس 2015 پر دستخط کر دیے۔ صدر ممنون حسین نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر آرمی ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دی، سرکاری ذرائع کا کہنا ہے آرمی ایکٹ کی فہرست 4 میں درج جرائم کے تحت آنیوالے ماضی کے مقدمات پر اطلاق ہو گا۔ ترمیم کے تحت عدالتی کارروائی سے منسلک تمام افراد کو تحفظ فراہم کیا جائے گا، فوجی عدالت کو، عدالت کے سربراہ، ارکان، پراسیکیوٹرز، وکلائے صفائی اور گواہوں کے تحفظ کیلئے حکم جاری کرنے کا اختیار حاصل ہو گا۔