پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

مولانا فضل الرحمان محمود خان اچکزئی کی حمایت میں کھل کرسامنے آگئے،اہم تجویز پیش کردی

datetime 12  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) جمعیت علماء اسلام (ف)ٰ گروپ کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 100 فیصد نتائج کا دعویٰ قبل از وقت ہے۔ یہ ایک بڑی جنگ ہے۔ جس کے خاتمے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا ہے۔ اس جنگ میں کامیابی کے لئے تمام اداروں کو یکجا ہو کر نیا لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔ محمود خان اچکزئی کو غدار کہنا غلط ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو نجی اسپتال میں کوئٹہ دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر جے یو آئی سندھ کے نائب امیر قاری محمد عثمان اور دیگر بھی موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کو انٹیلی جنس فیلیئر نہیں کہا جاسکتا۔انسانوں سے خامیاں ہر جگہ ہوسکتی ہیں اور اداروں کی ازسر نو صف بندی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ پاکستان ایکٹ ایک امتیازی قانون ہے۔ فوجی عدالتوں کا قیام اسی ایکٹ کا حصہ تھا۔ اس امتیازی قانون کی منظوری پر ہم نے مخالفت کی تھی جبکہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو بھی اس قانون سے تحفظات تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے زخم کبھی مندمل نہیں ہوسکتے۔ دہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کرکے بہت بڑا نقصان کیا ہے۔ دہشت گردی کے اندوہناک واقعات کے بعد اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی اور نئی صف بندی کی ضرورت ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم حالت جنگ میں ہیں اور اس جنگ سے نکلنے کے لئے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا ہے۔ اس جنگ سے نکلنے کے لئے ہمیں اپنی کمزوریاں دور کرنا ہوں گی اور مقاصد کے حصول کے لئے قومی اتفاق رائے سے اقدامات کرنے ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ کچھ جگہیں اور عناصر موجود ہیں جہاں اصلاحات مقصود ہیں لیکن تنقید مقصود نہیں۔انھوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کا زمہ دار کون ہے اس کا تعین کرنا ابھی مشکل ہے تاہم اگر کسی نے کوتاہی کی ہے تو اس کا احتساب ہوناچاہیے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کو غدار کہنا غلط ہے،انھوں نے تو اپنے دکھ کا اظہار کیا ہے۔



کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…