منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

سی پیک منصو بے کو حقیقت کا روپ دینے کیلئے انتہائی اہم کام کر نا ضر وری ہے

datetime 11  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کرامے ( آن لائن )پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ چین کی حکومت پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت شروع کیے جانیوالے منصوبوں پرعمل درآمدکی رفتار کو برقرار رکھے۔ سی پیک کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے ان منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے انتہائی توجہ کی ضرورت ہے۔ سی پیک منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے دونوں ممالک کے پرائیوٹ سیکٹر کو بھرپور طریقے سے شامل کیا جائے۔ اس منصوبے کے ذریعے دونوں ممالک کے پرائیوٹ سیکٹر کو قریب آنے کا موقع ملا ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر کی مشترکہ کوششوں کے بغیر سی پیک وژن کو عملی جامہ پہنانامشکل ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے چین کے شہر کرامے میں منعقدہ ’’سلک روڈ ایکنامک بیلٹ کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کے آغاز پر دونوں ممالک کے پرائیویٹ سیکٹر کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لیکن ان مشکلات پر قابوپایا جاسکتا ہے۔ ماضی میں بھی پاکستان اور چین نے انتہائی مشکل منصوبوں کو حقیقت کا روپ دیا ہے قراقرم ہائی وے اس کی بہترین مثال ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لیے دونوں ممالک کی قیادت میں ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شہری علاقوں کی ترقی کے لیے چینی کمپنیوں کا تجربہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، چینی فرمز شہروں کے انفرا اسٹرکچر میں سرمایہ کاری کا تجربہ رکھتی ہیں۔اس سے پاکستان کے شہروں میں سرمایہ کاری بڑھے گی چینی سرمایہ کار وں کے لیے پاکستان کے بڑے شہروں میں سرمایہ کاری کا بہترین موقع ہے۔ اس سرمایہ کاری سے پاکستان میں معاشی سسرگرمیوں میں اضافہ ہوگا کیونکہ شہر ہی معاشی ترقی کا مرکز ہیں، شہروں میں سرمایہ کاری کے بغیر معاشی ترقی کی رفتار نہیں بڑھائی جاسکتی۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ چینی کمپنیاں اپنے تجربے سے پاکستان کے شہروں کی حالت زار بہتر کرسکتی ہیں اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان بھی چینی کمپنیوں کے اس تجربے سے فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے نیشنل پیپلزکانگریس کمیٹی فارن افیئرز کی نائب سربراہ ڈاکٹر ژاو بیگ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے سی پیک پر عمل درآمد کے لیے کرامے فورم کا انعقاد کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…