فتح جنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت اٹک میں بھرتیوں کی بولی لگ گئی مختلف اسامیوں کی لیے 40ہزار روپے سے لے کر 1لاکھ 20ہزار روپے تک رشوت لیے جانے کی باتیں زبان زد عام ہیں مسلم لیگ (ن) کی بعض شخصیات کو اس حوالے سے عوامی حلقوں میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف آئے روز پراپیگنڈہ زور پکڑ رہا ہے کہ وہ نہ صرف ملازمتوں کے حوالے سے اسٹاک ایکسچینج کی طرح روزانہ کی ریٹ دے رہے ہیں جو حکومت پنجاب اور کرپشن کی روک تھام کے لیے قائم اداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہے ،معلوم ہوا ہے کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں نے اس ضمن میں سابق ضلع ناظم میجر طاہر صادق سے رابطہ کیا ہے اور انہیں بے روزگاری کے سبب کلرک اور نائب قاصد بھرتی ہونے کے حوالے سے بتایا اور کہا کہ رشوت کے بل بوتے پر مڈل اور میٹرک نوجوانوں کو ترجیح دی جارہی ہے جو اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ساتھ سراسر زیادتی کے مترادف ہے سابق ضلع ناظم میجر طاہر صادق نے ضلع بھر میں محکمہ تعلیم اورمحکمہ صحت میں چھ سو سے زائد بھرتیوں کو میرٹ پر نہ کرنے کے خلاف میدان میں آنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے ہوم ورک مکمل کر لیا ہے جب ان سے رابطہ کیا تو سابق ضلع ناظم میجر طاہر صادق نے کہا کہ ضلع بھر میں کسی بھی سیٹ پر اگر میرٹ کو نظر انداز کیا گیا تو متعلقہ افسر کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی جبکہ متاثرہ نوجوانوں کو مفت قانونی مدد فراہم کر کے میرٹ کی دھجیاں اڑانے والوں کو قانون کے ذریعے میرٹ پر بھرتیاں کرنے پابند بنائے گے ،میجر طاہر نے کہا کہ ہماری موجودگی میں میرٹ سے ہٹ کر کوئی بھی شخص بھرتی نہیں کر سکتا پڑھے لکھے اورمیرٹ پر آنے والے نوجوانوں کے لیے ہم میدان میں نکل پڑے ہیں ۔