اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور کیایک فائیواسٹار ہوٹل میں گولی لگنے سے ہلاک ہونے والی طالبہ رابعہ کے موبائل ڈیٹا سے بھی پولیس کوکوئی مدد نہیں مل سکی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رابعہ کے ہوٹل میں داخل ہونے سے ہلاکت تک کا دورانیہ نو منٹ تھا ،28 گولیاں اور دو میگزین، ٹارگٹ کیا تھا، محرکات کا جائزہ لے رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے فائیو اسٹار ہوٹل میں گولی لگنے سے لڑکی کی ہلاکت کا معاملہ پولیس کے لیے آسان کیس ثابت نہیں ہورہا ، بظاہر اب تک کے سارے اشارے خودکشی کی طرف جارہے ہیں لیکن ہوٹل کے واش روم سے جہاں سے لڑکی کی لاش برآمد ہوئی ، گولیوں گے دو خول کیس کو پیچیدہ بنارہے ہیں۔پھر رابعہ کے اہل خانہ کی پر اسرار خاموشی ، بات کرنے سے گریز ، مقدمہ کرنے سے انکار ، معاملے کو گھمبیر کررہا ہے ، رابعہ کے بارے میں کرکٹ کوچنگ اور کنیئرڈ کالج پڑھنے کی باتیں بھی غلط ثابت ہوچکیں۔رابعہ کے پرس سے پستول کے اٹھائیں میگزین برآمد ہونا بھی سوال اٹھار ہاہے کہ وہ خودکشی کرنے آئی تھی یا کسی کومارنے آئی تھی ،پولیس کے لیے اب کسی نتیجے پر پہنچنے کا آخری سہارا رابعہ کا موبائل ڈیٹا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ رابعہ نے آخری دو کال واٹس ایپ پر کیں، رابعہ تین موبائل نمبر استعمال کرتی تھی،موبائل میں مستقل رابطے والوں نمبروں کی تفصیل حاصل کی جا رہی ہے۔رابعہ کے ہمسائیوں کاکہناہے کہ وہ ایک ملنسار لڑکی تھی، اسے کبھی گھر دیر سے آتے نہیں دیکھا۔دوسری جانب پولیس نے ہوٹل کے چیف سیکیورٹی آفیسر اور3 خواتین سمیت 8 افراد کے بیانات ریکارڈ کر لئے ہیں۔باٹا پور کی رہائشی رابعہ نصیر4 بھائیوں کی اکلوتی بہن تھی، غم سے نڈھال اس کے گھرانے نے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کردیا،صرف اتناکہا کہ پولیس کو اپناکام کرنیدیں،تفتیش میں سب واضح ہو جائے گا۔ ہمسائیوں سے بات کرنیکی کوشش کی تو وہ بھی کیمرے کے سامنے آنے کو تیار نہ ہوئے، رابعہ کی ایک ہمسائی نینام نہ بتانے کی شرط پر بتایاکہ رابعہ ملنسار لڑکی تھی،وہ شام کو اکثراکٹھیواک کرتیں،انہوں نیکبھی رابعہ کودیر سے گھر ا?تینہیں دیکھا، نہ ہی کوئی ایسی اوچھی حرکت دیکھی۔رابعہ کے ساتھ آخر ہواکیا،کچھ سمجھ نہیں آرہا۔دوسری جانب پولیس حکام کاکہنا ہے کہ ہوٹل میں رابعہ نصیرکینام سیکوئی کمرہ بک نہیں تھا،موبائل فون کے ڈیٹا اور اجزا کی کیمیکل رپورٹ آنے پرہی رابعہ کی موت کیاصل محرکات سامنے آ ئیں گے،ہوٹل کے چیف سیکیورٹی آفیسر،4سیکیورٹی گارڈز اور3 خواتین سمیت 8 ملازمین کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا ہے۔ادھر کئی سوالات اب بھی تشنہ طلب ہیں،نائن ایم ایم پستول اور28 راؤنڈز کی رابعہ کیپاس موجودگی کیوں؟جائے واردات پر گولیوں کے 2 خول ملے،اگر معاملہ خودکشی ہے تو طالبہ نے2فائر کیسے کیے،اوراگر کسی نے قتل کیا ہے تو واش روم کادروازہ اندر سے بند کیوں تھا؟۔