اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

سیکیورٹی گارڈ کی غفلت، ایگریکلچرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے گارڈ کو مرغا بنا دیا

datetime 30  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک)پیر مہر علی شاہ ایگریکلچرل(زرعی)یونیورسٹی راولپنڈی کے وائس چانسلرنے مبینہ طور پرناقص سکیورٹی اور فرائض سے غفلت پر19 سال سے یونیورسٹی میں تعینات سکیورٹی گارڈکو مرغا بناکر سرعام جسمانی تشدد کا نشانہ بنا ڈالا جس سے دیگر ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی واقعات کے مطابق یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر رائے نیاز احمد نے صبح 8 بجے اپنے گارڈ کے ہمراہ اچانک یونیورسٹی کا دورہ کیا تو انہیں کینٹین کے قریب دو غیر طلبالڑکے نظرآئے جنہوں نے استفسار پر بتایا کہ وہ سیر کیلئے یہاں آئے ہیں جس پر وائس چانسلر غصے کی حالت میں مین گیٹ پر گئے اور مین گیٹ پر تعینات اعتبار ستی نامی سیکورٹی گارڈ کو سرعام مرغا بنوایا اور ایک سکیورٹی سپروائزر کو چھترول کرنے کیلئے کہا جس نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو وی سی نے اپنے ساتھ موجود گھر کی سکیورٹی پر تعینات مصطفےٰ نامی سکیورٹی گارڈ سے اعتبار ستی کی چھترول کروائی ،تشدد کا نشانہ بننے والے گارڈ نے لاکھ منت سماجت کی لیکن کوئی اس کو بچانے کیلئے آگے نہ بڑھابعد ازاں وی سی نے سکیورٹی گارڈ کو مین گیٹ سے ہٹاکر ایڈمن بلاک کے ارد گرد تعیناتی کا حکم صادر کیا اور کہا کہ یہ گارڈ مجھے نظر نہیں آنا چاہئے ادھر یونیورسٹی ملازمین نے واقعہ پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف اقدام قرار دیا ہے۔
یونیورسٹی ملازمین کا موقف ہے کہ غفلت ثابت ہونے پر گارڈ کے خلاف کوئی بھی محکمانہ کاروائی کی جا سکتی تھی لیکن وائس چانسلر نے ایسا کر کے ملازمین کی توہین کی ہے جبکہ یونیورسٹی ذرائع نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ یونیورسٹی کالونی میں رہائش پذیر افسران و ملازمین بھی وی سی کے متعصبانہ اور پرتشدد روئیے سے سخت پریشان ہیں ادھریونیورسٹی کے انتظامی ذرائع کے مطابق وائس چانسلر نے یونیورسٹی کے اندر آزادانہ طور پر بیٹھے جوانوں سے دریافت کیا کہ داخلے کے وقت انہیں مرکزی گیٹ پر کسی نے نہیں روکا تو نوجوانوں نے جواب دیا وہاں گارڈ موجود تھا لیکن وہ اپنے موبائل فون پر مصروف تھااور ہم اندر آگئے جس پر وائس چانسلر سیدھے مین گیٹ پر گئے تو ڈیوٹی پر موجود گارڈفون پر ہی مصروف تھا جس پرانہوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا اوراسے سزامحض اس لئے دی گئی کہ مستقبل میں اس قسم کی غفلت کے باعث پشاور یونیورسٹی یا آرمی پبلک سکول جیسا کوئی سانحہ پیش نہ آئے اور سکیورٹی پر مامور عملہ اپنی ڈیوٹی کی اہمیت سے آگاہ رہے۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…