اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم نواز شریف نے متحدہ اپوزیشن کی احتجاجی تحریک اور عہدہ صدارت سنبھالنے سے متعلق مشاورت کیلئے اگست کے پہلے ہفتے میں پارٹی کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کااجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس حوالے سے وزیراعظم نے قریبی ساتھیوں کو آگاہ کردیا ہے ۔ سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے تمام ممبران کو مدعو کرنے اور ناراض ساتھیوں کو منانے کا خصوصی ٹاسک وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور چوہدری احسن اقبال کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
مسلم لیگ (ن) کے مصدقہ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف نے ملکی سیاسی صورتحال پراپنی پارٹی کی پالیسی کو مرتب کرنے کیلئے سنٹرل ورکنگ کمیٹی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے وزیراعظم اپنے قریبی ساتھیوں کو ہدایت کی ہے کہ اگست کے پہلے ہفتے میں سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کیلئے تمام اراکین کو آگاہ کردیا جائے اور اس اجلاس میں شرکت کیلئے باضابطہ دعوت نامے دیئے جائیں ۔ مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما نے آ ن لائن کوبتایا ہے کہ فی الحال اس اجلاس کا دونکاتی ایجنڈا بتایا جارہا ہے اول یہ کہ وزیراعظم میاں نواز شریف وزارت عظمیٰ چھوڑ کر عہدہ صدارت سنبھال لیں تاکہ اگر اپوزیشن وزیراعظم کیخلاف کارروائی کیلئے عدالت سے بھی رجوع کرے تو میاں نواز شریف کو بطور صدر پاکستان استثنیٰ حاصل رہیاور یہ کہ وزیراعظم نواز شریف اپنی پارٹی کی مدت اقتدار بھی مکمل کریں اور باقی عرصے کیلئے میاں شہباز شریف یا جنرل ریٹائرڈ قادر بلوچ کو وزیراعظم بنا دیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں شہباز شریف کو بہاولپور سے ایم این اے کا الیکشن لڑانے بارے بھی منصوبہ بندی کی جارہی ہے وزیراعظم نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کو اپنے جانشین کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کیلئے وزیراعظم کو یقین ہے کہ بطور صدر ان کی نگرانی میں ہونے والے 2018 کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) مریم نواز کی قیادت میں انتخابی مہم چلائے گی اور بھرپور کامیابی بھی حاصل کرے گی اور آئندہ عام انتخابات میں کامیابی کے بعد مریم نواز کو وزارت عظمیٰ کے عہدے پر بٹھایا جائے اور پارٹی کے معاملات کی نگرانی وزیراعظم نواز شریف خود کرتے رہیں گے وزیراعظم کو یقین ہے کہ ایوان صدر میں بیٹھ کر نہ صرف وہ اپوزیشن کے تمام حربوں سے محفوظ رہیں گے بلکہ سابق صدر آصف علی زرداری کی طرح اختیارات کا مرکز وہ خود ہی رہیں گے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے آن لائن کو بتایا کہ نواز شریف اپنے ساتھیوں کے ساتھ مشاورت کے لئے اپوزیشن کے ہتھکنڈوں سے نمٹنے کیلئے واضح پالیسی ترتیب دینگے تاکہ پارٹی پالیسی میں یکسانیت رہے وزیراعظم نے سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے انعقاد کیلئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وفاقی وزیر پلاننگ چوہدری ا حسن اقبال کو خصوصی ذمہ داریاں دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے یہ دونوں وزراء سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے عہدیداران کو دعوت نامے بھی دینگے اور روٹھے ہوئے رہنماؤں کو منا کر بھی لائینگے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اجلاس کنونشن سنٹر میں منعقد کرنے بارے بھی مشاورت جاری ہے
نواز شریف کے بعد نیا وزیر اعظم کس کو بنا یا جا ئے ۔۔۔؟ 2 نام سامنے آگئے ،مسلم لیگ (ن ) کے سنیئر رہنما ء کا تہلکہ خیز بیان
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں