پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

اے آئی جی عاشر حمید کی وفات گلے میں اٹک گئی, معاملے میں نے نیا رخ اختیار کر لیا

datetime 23  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) اے آئی جی آپریشنز اسلام آباد عاشر حمید کی موت وفاقی پولیس کے گلے میں اٹک گئی ۔ ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ غیر واضح ، شوائد نہ ملنے کے باوجود موت کے غیر طبعی ہونے کو خارج ازامکان قرار نہ دیا جاسکا ۔ اسلام آباد پولیس نے دفعہ 174 کے تحت کارروائی شروع کردی ۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز پولیس لائن اسلام آباد میں اے آئی جی اسلام آباد عاشر حمید کی پراسرار موت وفاقی پولیس کے گلے میں اٹک کر رہ گئی ہے ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ اور جائے وقوعہ سے موت کے غیر طبعی ہونے کے شوائد نہیں ملے اس کے باوجود اے آئی جی کی موت کے غیر طبعی ہونے کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جارہا جس کی وجہ سے اسلام آباد پولیس نے دفعہ 174 کے تحت کارروائی شروع کردی ہے ۔
واضح رہے کہ اے آئی جی آپریشنز اسلام آباد عاشر ح مید کی موت ان کے اپنے کمرے میں ہوئی تھی اس وقت وہ کمرے میں اکیلے تھے اور کمرہ اندر سے بند تھا جسے توڑ کر کھولا گیا تھا تاہم کمرے میں کسی جگہ کوئی ایسے شوائد نہیں پائے گئے جس سے ان کی موت کو غیر طبعی قرار دیا جاسکے جبکہ پمز ہسپتال میں عاشر حمید کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں بھی بتایا گیا ہے کہ عاشر حمید کے معدے میں کوئی زہریلا مواد نہیں تھا وہ ڈیپریشن کے باعث ادویات کا استعمال کررہے تھے جبکہ پیٹ خراب ہونے کے باعث انہوں نے فلیجل گولیوں کا بھی استعمال کیا تھا تاہم ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں ان تمام معاملات کو موت کی وجہ قرار نہیں دیا گیا جبکہ پولیس کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی رپورٹ میں بھی اے آئی جی عاشر حمید کے کمرے میں کوئی مسکن ادویات نہیں ملیں ان کے کمرے سے دو موبائل فونز ، پرس ، پانچ ہزار روپے نقد اور ایک پانی کی بوتل ملی تھی پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق عاشر حمید دل کا دورے پڑنے سے وہ زمین پر زور سے گر پڑے جس سے ان کے چہرے کی طرف چوٹ آئی اور چہرہ سوج گیا
دو روز قبل عاشر حمید پیٹ خراب ہونے کی وجہ سے فلیجل گولیاں استعمال کررہے تھے ان تمام معلومات پولیس اور پوسٹمارٹم کی ابتدائی رپورٹس کے باوجود عاشر مجید کی موت کو غیر طبعی قرار نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے وفاقی پولیس کو اپنے ہی محکمے کے اندر تحقیقات کرنا ناگزیر ہوگیا عاشر حمید کے موت کے حوالے سے اسلام آباد پولیس نے دفعہ 174کے تحت کارروائی شروع کردی ہے جبکہ عاشر حمید کے جسم کے نمونے بھی لاہور میں فرانزک لیبارٹری کو ہفتہ کے روز بھجوادیئے گئے ہیں وفاقی پولیس فرانزک رپورٹ آنے کے بعد اور غیر طبعی موت کی معلومات آنے کے بعد مقدمے کے اندراج کا ارادہ بھی رکھتی ہے یاد رہے کہ اے آئی جی آپریشنز عاشر حمید جمعہ کے روز اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…