اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ابن انشا ء مرحوم کی تحریر کا معروف ترین جملہ ہے کہ ’’چلتے ہو تو چین کو چلئے ‘‘اور واقعی آبادی کے لحاظ سے دنیا کا یہ سب سے بڑا ملک دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے ۔مگر قارئین آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ دوست ملک چائنا کی معروف ترین تخلیق دیوارِ چین سے مماثلت رکھنے والی عجیب و غریب تخلیق پاکستا ن میں بھی موجو د ہے ۔
تو اب آپ کو بے انتہا کرائے بھر کر دیارِ غیر جانے کی ضرورت نہیں کیونکہ آپ یہ عجوبہ اپنے ملک کے اندر ہی دیکھ سکتے ہیں حیرت کی بات ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت کو معلوم نہیں کہ سندھ کے ضلع جامشورو میں واقع تاریخی رانی کوٹ قلعہ ایک ایسا شاندار ورثہ ہے کہ جسے دیکھتے ہی ذہن میں دیوار چین کا تصور ابھرتا ہے ویب سائٹ ویکی پیڈیا کے مطابق یہ دنیا کے سب سے بڑے قلعوں میں سے ایک ہے اور اس کی فصیل تقریباً 26 کلومیٹر پر محیط ہے جو اونچے نیچے ٹیلوں سے گزرتی ہوئی ہو بہو دیوار چین جیسی نظر آتی ہے اس تاریخی قلعے کو سندھ کی عظیم دیوار کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے اقوام متحدہ میں اس قدیم قلعے کو عالمی تاریخی ورثے کی فہرست میں شامل کیے جانے پر غور کیا جا رہا ہے اس عظیم الشان قلعے اور اس کی فصیل کی تعمیر 70 ویں صدی میں کی گئی اور کچھ ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ 1812 میں تالپور حکمرانوں نے بھی اس میں کچھ نئی تعمیرات کی یہ قلعہ دراصل کوہ کیرتھر کی پہاڑیوں کو ایک وسیع و عریض فصیل کے ساتھ ملا کر تعمیر کیا گیا جس کی فصیل تقریباً 31 کلومیٹر پر محیط ہے بیرون قلعے کے اندر داخلی دروازے سے پانچ سے چھ میل کی دوری پر ایک چھوٹا قلعہ بھی واقع ہے جسے میری کہا جاتا ہے۔ تو قارئین مملکت خدا داد بھی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے بس تھوڑا وقت لگائیں اور پاکستان کہے حسن سے آنکھیں ٹھنڈی کریں ۔