اسلام آباد….. ڈاکٹر شاہد نواز 6 دن موت و حیات کی کشمکش کے بعد دم توٹ گئے۔ وی سی پمز پروفیسر جاوید نے زخمی ڈاکٹر شاہد نواز ملک کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ایم ایچ میں زخمی ڈاکٹر شاہد نواز ملک جو ایک ہفتے تک مصنوعی سانسوں پر زندہ رہے ۔ پروفیسر جاوید نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر شاہد نواز ملک کی تمام رپورٹس اور سکینگ کو امریکہ کے اعلیٰ ڈاکٹروں کے ساتھ شیئرنگ کی گئی تاہم امریکی ڈاکٹروں کے مطابق ان کا علاج ممکن نہیں تھا کیونکہ ڈاکٹر شاہد نواز کو سر کے دائیں جانب گولیاں لگیں اور ایک گولی اس کے مغز کے اندر موجود تھی جس سے ڈاکٹر شاہد دماغی طور پر فارغ ہو چکے تھے۔ واضح رہے کہ 14 فروری کی دوپہر ڈاکٹر شاہد نواز ملک آپریشن تھیٹر سے فارغ ہو کر پمز ہسپتال سے نکل رہے تھے کہ اہسپتال کے احاطہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی جس سے ڈاکٹر شاہد نواز کے سر میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہو گئے تھے جنہیں فوری طور پر پمز ہسپتال سے سی ایم ایچ اہسپتال راولپنڈی منتقل کیا گیا جہاں وہ ایک ہفتے تک زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا۔ ڈاکٹر شاہد نواز ملک پمز ہسپتال میں امراض قلب کے ماہر ڈاکٹر تھے اور ان کا شمار سینئر ترین سرجن میں ہوتا تھا۔