کرائسٹ چرچ: پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ویسٹ انڈیز کے خلاف اہم ورلڈ کپ میچ سے پہلے ٹیم میں گھبراہٹ کی خبروں کو مسترد کر دیا۔
تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ ہفتے کو یہاں ہونے والے مقابلے سے پہلے بیٹنگ مسائل کو حل کرنا ہو گا۔
پول بی کی دونوں ٹیمیں اپنا پہلا میچ ہارنے کے بعد ہیگلے اوول میں پوائنٹس کا کھاتا کھولنے کی بھرپور کوشش کریں گی۔
انڈیا کے خلاف افتتاحی میچ میں پاکستان کی بیٹنگ لائن ڈرامائی انداز میں ناکام ہو گئی تھی جبکہ آئرلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو اپ سیٹ شکست سے دوچار کیا۔
جمعے کے روز مصباح نے میڈیا سے گفتگو میں ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ٹیم فتح کی متلاشی ہیں۔
‘ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہمیں بیٹنگ مسائل سے نکلنا ہو گا، لیکن ہم گھبراہٹ کا شکار نہیں’۔
انڈیا کے خلاف اکیلے ہی ڈٹے رہنے والے مصباح میچ میں پاکستان کی واحد نصف سینچری بنائی تھی۔
مصباح کہتے ہیں کہ وہ اکیلے بیٹنگ لائن کو سنبھالنے کے ذمہ دار نہیں۔
‘اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ میں ہی ہمیشہ یہ کردار نبھاؤں۔ ٹیم میں شامل چھ، سات بلے بازوں میں سے دو کو تو آگے آنا ہو گا’۔
‘عموماً کرکٹ اسی طرح کھیلی جاتی ہے۔ ہر مرتبہ تمام سات بلے باز پرفارم نہیں کرتے۔ دو، تین لوگ ہی یہ کام کر لیں تو میچ جیتا جا سکتا ہے’۔
‘کچھ کھلاڑی فی الحال پرفارم نہیں کر رہے لیکن ہم جانتے ہیں کہ وہ باصلاحیت ہیں اور اگلے میچوں میں کلک کر سکتے ہیں’۔
مصباح کہتے ہیں کہ ان کے چوتھی پوزیشن سے اوپر آ کر کھیلنے سے بیٹنگ مسائل حل نہیں ہوں گے۔
‘انڈیا کے خلاف ہم مڈل آرڈر میں ناکام ہوئے،جس کا مطلب یہ ہے کہ ٹاپ آرڈر میں مسئلہ نہیں۔ میرے خیال میں ہمیں تسلسل کے ساتھ اچھی بیٹنگ پارٹنر شپس کی ضرورت ہے، خواہ یہ ٹاپ آرڈر پر ہو یا پھر مڈل آرڈر میں’۔
مصباح کہتے ہیں: پچ پر موجود بلے بازوں کو پارٹنر شپ بنانی چاہیئے اور انڈیا کے خلاف یہی خامی تھی۔
‘دوسری وکٹ گرنے کے بعد محض نو گیندوں پر ہم نے مزید تین وکٹیں گنوا دیں، جو میچ ہارنے کا سبب بنا’۔
سعید اجمل کی غیر موجودگی کے باوجود مصباح اپنی باؤلنگ لائن سے مطمئن ہیں۔
‘ سعید اجمل کے ساتھ تین، چار سال کھیلنے کے عادی رہنے بعد ان کی غیر موجودگی کچھ مشکل ہو سکتی ہے لیکن میرے خیال میں ہمارے تیز باؤلرز نے پچھلے دو تین میچوں میں اچھا کھیلا’۔
جس انداز میں وہ باؤلنگ کر رہے ہیں، بالخصوص آخری اوورز میں، وہ اطمینان بخش ہے اور ہمیں اسی طرح آگے بڑھنا ہے