کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں معروف قوال امجد صابری قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے ۔ پولیس قتل کے چشم دید گواہ سلیم چندا کو لے کر امجد صابری کے گھر پہنچ گئی ۔ سلیم چندا فائرنگ کے وقت امجد صابری کی گاڑی میں موجود تھے ۔تفصیلات کے مطابق امجد صابری کا قتل پولیس نے قتل کی کڑیاں جوڑنا شروع کر دی ہیں۔ سینٹرل زون کی تفتیشی پولیس امجد صابری کے قریبی ساتھی سلیم چندا کے منہ پر کپڑا ڈال کر امجد صابری کے گھر پہنچ گئی اور سلیم چندا کی شناخت امجد صابری کی فیملی کے سامنے بٹھایا۔ جس پر فیملی نے سلیم چندا کو شناخت کر لیا۔ سلیم چندا نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ فائرنگ کے وقت امجد صابری کے ساتھ موجود تھا ۔ فائرنگ سے فرنٹ اسکرین کا شیشہ ٹوٹا تو دھماکہ ہوا اور شیشے لگنے سے میں بھی زخمی ہوا ۔ خوف سے گاڑی کی سیٹ کے نیچے چھپ گیا اور پھر امجد صابری کو ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش میں لگ گیا ۔ تفتیشی حکام نے امجد صابری کی اہلیہ کے بیان کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امجد صابری کی اہلیہ ہی بتا سکتی ہیں کہ دھمکیاں ملی رہی تھیں یا نہیں۔ امجد صابری کی اہلیہ ابھی بیان دینے کے قابل نہیں ۔ ان کی حالت بہتر ہونے کے بعد ان کا تفصیلی بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔ دوسری جانب امجد صابری قتل کیس کی تحقیقات شریف آباد تھانے سے گلبرگ تھانے منتقل کر دی گئی ہے ۔ تفتیشی حکام نے امجد صابری قتل کیس کا تفتیشی افسر بھی تبدیل کر دیا۔ تفتیش خورشید احمد سے لے کر محسن زیدی کو سونپ دی گئی ہے ۔ محسن زیدی ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان کیس کی بھی تفتیش کر چکے ہیں جبکہ جامعہ کراچی کے پروفیسر وحید الرحمن قتل کیس کی تفتیش بھی محسن زیدی کر رہے ہیں۔