لاہور( این این آئی)دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی قائدین نے کہا ہے کہ پاک افغان بارڈر پر اشتعال انگیزی کے پیچھے امریکہ اور بھارت کا ہاتھ ہے، بلوچستان میں ڈرون حملہ کے بعد امریکہ کو آنکھیں دکھائی گئیں تو پاک افغان بارڈر پر نیا ڈرامہ شروع کروا دیا گیا، اب طور خم بارڈ رپر اشتعال انگیزی کے بعد انڈیا دنیا کے سامنے واویلا کرے گا کہ پاکستان نے افغانستان کیخلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے، دفاع پاکستان کونسل کے تحت 19جون کو فیصل آباد اور 26 جون کو گوجرانوالہ میں بڑے جلسے ہوں گے،بھارتی و امریکی سازشوں کیخلاف قوم کو متحد کرنے کیلئے ملک گیر تحریک بھرپور انداز میں جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین دفاع پاکستان کونسل مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ محمد سعید، سردار عتیق احمد خاں،لیاقت بلوچ، مولانا محمد احمد لدھیانوی، مولانا فضل الرحمن خلیل اور عبداللہ گل نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اور بھارت پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ بلوچستان میں ملا اختر منصو رپر ڈرون حملہ کر کے طالبان کو پاکستان سے متنفر کرنے کی کوشش کی گئی مگر انہیں کامیابی نہیں ملی لہٰذا اب وہ وطن عزیزپاکستان کیخلاف سازشوں کا نیا جال پھیلا رہے ہیں اور سارے مذموم منصوبوں کی پلاننگ افغانستان میں موجود بھارتی قونصل خانوں میں کی جارہی ہے۔ افغانستان کی کٹھ پتلی حکومت امریکہ و بھارت کے ہاتھوں میں کھلونا بنی ہوئی ہے۔ طورخم بارڈر پر فائرنگ انہی قوتوں کے کہنے پر کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نائن الیون سے پہلے پاکستان کا مغربی بارڈر مکمل طور پر محفوظ تھا اور افغان قبائل پاکستان کی جنگ لڑا کرتے تھے لیکن نائن الیون کے بعد افغانستان کے نرم بارڈر کو گرم کر کے دونوں ملکوں کی افواج کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا کر دیا گیا ہے۔ جب تک امریکہ اس خطہ میں موجود ہے امن قائم نہیں ہو گا۔ افغانستان سے غیر ملکی فوجوں کو فوری انخلاء ہونا چاہیے۔ دفاع پاکستان کونسل کے قائدین نے کہاکہ پچھلے پندرہ سال میں افغانستان میں ایک نئی فوج تیار ہوئی ہے جسے بھارتی ماہرین کی طرف سے ٹریننگ دی گئی ہے۔ اس فوج کی پاکستان کیخلاف پالیسی نفرت پر مبنی ہے۔ پاکستانی فوج کو اپنی ایک انچ زمین بھی افغانستان کے حوالے نہیں کرنی چاہیے اور غیر ملکی سازشوں کو سمجھتے ہوئے مضبوط حکمت عملی ترتیب دینی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ سلالہ چیک پوسٹ پر حملہ کے بعد امریکہ کو معافی مانگنا پڑی تھی اب بھی ہمیں جرأتمندانہ موقف اختیار کرنا چاہیے اور اس کیلئے ضروری ہے کہ پوری دنیا پر پاکستان کا موقف صحیح معنوں میں پیش کیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت، امریکہ اور اسرائیل پاکستان کے نیو کلیئر اثاثوں کو نقصانات سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔ بلوچستان میں ڈرون حملہ ایک ریہرسل تھا۔بھارت کی طرف سے امریکہ کو اپنے فضائی، زمینی اور بحری اڈے استعمال کرنے کی اجازت دینے کے معاہدوں سے ساری حقیقت کھل کر واضح ہو گئی ہے تاہم یہ بات طے شدہ ہے کہ امریکہ جس کا دوست بنتا ہے اسی کو تباہی سے دوچارکرتا ہے اس لئے بھارت بھی امریکہ سے دوستی کا انجام جلد بھگت لے گا۔انہوں نے کہاکہ دفاع پاکستان کونسل امریکہ و بھارت کی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کیخلاف سازشوں اور ڈرون حملوں کیخلاف رمضان المبارک میں بھی ملک گیر تحریک زوردار انداز میں جاری رکھے گی۔