نیویارک ونٹ سرف جنہیں بابائے انٹرنیٹ کے نام سے جانا جاتا ہے، ان کا کہنا ہے کہ تمام تصاویر اور دستاویزات جو ہم اپنے کمپیوٹرز پر محفوظ کرتے رہے ہیں بالآخر ضائع ہو جائینگی۔ گوگل کے نائب صدر ونٹ کا امریکی شہر سین ہوژے میں ایک کانفرنس میں کہنا تھا کہ یہ تب ہوگا جب ہارڈ ویئر یا سافٹ ویئر ناپید ہو جائینگے، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ مستقبل کی نسلوں کے پاس 21ویں صدی کا بالکل معمولی یا کوئی ریکارڈ نہیں ہوگا جب ہم ڈیجیٹل دنیا کے سیاہ دور میں داخل ہوں گے۔ ونٹ سرف کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے ٹیکنالوجی ترقی کر رہی ہے، اس بات کا خدشہ ہے کہ یہ سب اس بدلتے ڈیجیٹل ارتقاء میں ضائع نہ ہوجائیں۔ ونٹ وہ شخصیت ہیں، جنہوں نے اس بات کو بیان کرنے میں مدد دی کہ ڈیٹا پیکٹس کیسے انٹرنیٹ پر آ جا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’میں اس بات سے بہت ڈرتا ہوں میں اور آپ ایسے چیزوں کا روزانہ تجربہ کرتے ہیں، پرانے فارمیٹ کی دستاویزات جنہیں ہم نے ایک زمانے میں بنایا مگر اب حالیہ فارمیٹ کے سافٹ ویئرز میں انہیں نہیں کھولا جا سکتا کیونکہ ماضی میں کیے جانے والے فارمیٹ کی کمپیٹیبلٹی یا مطابقت کی گارنٹی نہیں ہوتی۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ کئی کمپنیوں نے سینکڑوں سال تک اپنے آپ کو قائم رکھا تو کیسے یقین رکھ سکتے ہیں کہ ہماری ذاتی یادیں اور انسانی تاریخ لمبے عرصے کے لیے محفوظ رہ سکے گی تو انہوں نے جواب دیا کہ ’اگلے سو سال تک گوگل بھی شاید نہ باقی رہے ۔