منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی کارروائیوں سے القاعدہ کمزور ہوئی ہے ،امریکا کا اعتراف

datetime 3  جون‬‮  2016 |

واشنگٹن(این این آئی) امریکانے اعتراف کیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوج کی کارروائی سے القاعدہ کمزور ہوئی ہے ، پاکستان نے افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو بات چیت کے لیے راضی کرنے کی کوششوں میں مدد کی ہے۔پاکستان میں بھی دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی لیکن اسکولوں اور دوسرے ایسے اہداف کو شدت پسندوں نے نشانہ بنانا جاری رکھا۔ایران نے جوہری معاملات پر بین الاقوامی کمیونٹی کے ساتھ معاہدہ ضرورکیا ہے لیکن اس نے حزب اللہ اور دوسری شدت پسند تنظیموں کو مالی مدد اور تربیت دینا جاری رکھا ہے اور2015 کے دوران ایران دہشت گردی کی سب سے زیادہ سرپرستی کرنے والا ملک ابھرکرسامنے آیا ہے۔عراق اورشام میں دولت اسلامیہ کے زیرِ قبضہ علاقوں میں کمی آئی ہے لیکن دنیا بھر میں دہشت گردی کا سب سے بڑا خطرہ اب بھی اسی تنظیم سے ہے جب کہ نام نہاد دولت اسلامیہ نے اپنی پہنچ میں اضافہ کیا ہے۔بنگلہ دیش میں بھی دہشت گردی کے معاملات میں تیزی ریکارڈ کی گئی ہے اور وہاں القاعدہ اور دولت اسلامیہ دونوں ہی نے غیر ملکیوں، اقلیتوں اور سیکولر بلاگروں پرحملوں کی ذمہ داری کو بنیاد بنایا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے دنیا بھر میں دہشت گردی کے حوالے سے سالانہ رپورٹ جاری کردی جس میں ایران کو دہشت گردی کی سب سے زیادہ سرپرستی کرنے والا ملک قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے جوہری معاملات پر بین الاقوامی کمیونٹی کے ساتھ معاہدہ ضرورکیا ہے لیکن اس نے حزب اللہ اور دوسری شدت پسند تنظیموں کو مالی مدد اور تربیت دینا جاری رکھا ہے اور 2015 کے دوران ایران دہشت گردی کی سب سے زیادہ سرپرستی کرنے والا ملک ابھرکرسامنے آیا ہے۔رپورٹ کے مطابق عراق اورشام میں دولت اسلامیہ کے زیرِ قبضہ علاقوں میں کمی آئی ہے لیکن دنیا بھر میں دہشت گردی کا سب سے بڑا خطرہ اب بھی اسی تنظیم سے ہے جب کہ نام نہاد دولت اسلامیہ نے اپنی پہنچ میں اضافہ کیا ہے۔ رپورٹ میں بنگلہ دیش میں بھی دہشت گردی کے معاملات میں تیزی ریکارڈ کی گئی ہے اور وہاں القاعدہ اور دولت اسلامیہ دونوں ہی نے غیر ملکیوں، اقلیتوں اور سیکولر بلاگروں پرحملوں کی ذمہ داری کو بنیاد بنایا گیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری سالانہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 2015 میں دہشت گردی کے واقعات میں 2014 کی نسبت 13 فیصد کمی دیکھی گئی لیکن اس کے خطرے میں کمی نہیں آئی جب کہ جنوبی ایشیا اب بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ کا فرنٹ لائن بنا ہوا ہے۔امریکی وزارت خارجہ کی رپوٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوج کی کارروائی سے القاعدہ کمزور ہوئی ہے لیکن رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغانستان میں کئی حملے پاکستان میں موجود پناہ گاہوں سے کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان نے افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو بات چیت کے لیے راضی کرنے کی کوششوں میں مدد کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2015 میں پاکستان میں بھی دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی لیکن اسکولوں اور دوسرے ایسے اہداف کو شدت پسندوں نے نشانہ بنانا جاری رکھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…