ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ہیوز کی موت کے بعد کرکٹ ہیلمٹ کے نئے ڈیزائن تیار

datetime 13  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہیمشائر ایک برطانوی کمپنی نے کرکٹرز کے لیے ہیلمٹ کے نئے ڈیزائن بنائے ہیں جس سے مستقبل میں بلے بازوں کو حادثاتی موت سے بچنے میں مدد مل سکے گی۔آسٹریلوی بلے باز فلپ ہیوز کے میدان میں زخمی ہونے اور پھر انتقال کے بعد سے بلے بازوں کی حفاظت کے بارے میں ایک نئی بحث چھڑی ہوئی ہے۔ہیمپشائر میں قائم ہیلمٹ بنانے والی فرم میزوری نے میڈیا کو ہیلمٹ کے وہ نئے ڈیزائن دکھائے جن میں سر کے پچھلے حصے کے لیے اضافی حفاظت موجود ہے۔فلپ ہیوز گذشتہ برس نومبر میں سر کے پچھلے حصے پر ہی گیند لگنے سے دو روز کوما میں رہنے کے بعد انتقال کر گئے تھے۔فلپ ہیوز کو جس وقت سر پر گیند لگی تھی وہ اسی برطانوی فرم کا بنایا ہوا ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے۔ان کی موت کے بعد کمپنی نے تحقیق کی اور سٹیم گارڈ نامی آلہ بنایا ہے، جو کہ فوم اور ربڑ سے بنا ہے اور ہیلمٹ کے پیچھے اضافی حفاظت کے لیے لگایا جا سکتا ہے۔کمپنی کے لیے ڈیزائن کے مشیر ایلن میکس نے کو بتایا ’یہ ہیلمٹ ہلکے ہونے کے ساتھ ساتھ خطرناک چوٹ سے بچانے کے لیے کافی مضبوط بھی ہے۔‘ آسٹریلوی بلے باز فلپ ہیوز کی موت نے سب کچھ بدل دیا ہے اور اس کا لوگوں پر اثر بھی پڑا ہے پر میں نہیں سمجھتا کہ اس وقت کوئی بھی ایسا ہیلمٹ موجود تھا جو فلپ ہیوز کو بچا سکتا تھا۔انھوں نے مزید بتایا کہ فوم اور ہنی کومب سے بنا یہ ہیلمٹ اتنی ہی حفاظت کرتا ہے جتنی کہ ایک سخت ہیلمٹ اور یہ گیند کے لگنے سے پیدا ہونے والی شدت کو جذب کرنے صلاحیت بھی رکھتا ہے۔کرکٹ کے عالمی ادارے آئی سی سی نے بھی حالیہ سالوں میں ہیلمٹ کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی سفارشات دی ہیں۔دوسری جانب مختصر دورانیے کی ٹی 20 کرکٹ میں کھلاڑیوں کے جارحانہ انداز میں نت نئے انداز کے سٹروکس کھیلنے کے بڑھتے رجحانات کے پیشِ نظر تحقیق اور منصوبہ بندی کرنے والوں کی تمام تر توجہ بلے بازوں کے چہرے کو بچانے پر مرکوز ہوگئی ہے۔میزوری کے مینیجنگ ڈائریکٹر سیم ملر کا کہنا ہے کہ ’آسٹریلوی بلے باز فلپ ہیوز کی موت نے سب کچھ بدل دیا ہے اور اس کا لوگوں پر اثر بھی پڑا ہے پر میں نہیں سمجھتا کہ اس وقت کوئی بھی ایسا ہیلمٹ موجود تھا جو فلپ ہیوز کو بچا سکتا تھا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ہیلمٹ کو مزید محفوظ بنانے کے لیے ماضی میں بھی بات ہوتی رہی ہے لیکن اس پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی تھی۔سٹیم گارڈ کو لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا جاتا رہا ہے اور اس کی ڈیزائننگ کے مراحل کے دوران بین الاقوامی کرکٹ بورڈز کے ساتھ مشاورت بھی کی جاتی رہی ہے۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…