اسلام آباد(نیوزڈیسک) روسی ارب پتی ولادیمیر پوٹانن نے اپنی بیوی نتالیا کو طلاق دے کر خاتون کو ڈھائی لاکھ ڈالر ماہانہ دینے کی پیشکش کی لیکن نتالیا نے اتفاق نہیں کیا اور فیصلہ کیا ہے کہ وہ تلاش کرے گی کہ ان کے خاوند نے دولت کہاں چھپائی ہوئی ہے۔ ایک عرصے حصص کی تلاش رہی اور پھر نتالیا پوتانینا نے مقدمہ درج کروانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے درخواست کی ہے کہ ان کے خاوند کی دولت معاملہ طے ہو جانے تک ضبط کر لی جائے۔ انہوں نے چودہ ایسی کمپنیوں کے متعلق بات کی جو نتالیا کے وکیل کے مطابق قبرص میں رجسٹر ہیں۔ اس فہرست میں انٹرروس اور نوریلسک نکل جیسی ضخیم کمپنیاں بھی ہو سکتی ہیں۔ وکیل موصوف کے مطابق پوٹانن کی ملکیت پندرہ ارب ڈالر کے حصص کا بیشتر حصہ قبرص میں رجسٹر کمپنیوں کا ہے۔ اگر نتالیا ثابت کر دیتی ہیں کہ ان حصص کا اصل مالک ان کا سابق شوہر ہے تو وہ آدھی دولت پر دعوٰی کرکے روس کی امیر ترین خاتون بن سکتی ہیں یعنی ایسا کچھ ہے جس کو حاصل کرنے کی انہیں سعی کرنی چاہیے۔ لوگ اس کے لیے راستہ پہلے ہی بنا چکے ہیں۔ گذشتہ پانچ برسوں میں اتنے ارب پتیوں کی طلاقیں ہو چکی ہیں کہ غیر ملکی عدالتوں کے توسط سے دولت تقسیم کیے جانے کا ایک پورا نظام طے پا چکا ہے۔ اس راستے کو کچھ ہی عرصہ پہلے اورالکلیا کمپنی کے مالک دمتری ریبولولیو کی اہلیہ طے کر چکی ہیں۔ انہیں اس مقصد کے لیے 2008 سے جھوجھنا پڑا تھا لیکن کھیل بالآخر انجام کو پہنچا اور جینیوا کی ایک عدالت نے ارب پتی کی اہلیہ کو ان کی آدھی جائیداد دے دی تھی۔ یوں ایلینا کو تین ارب تین کروڑ یورو مل گئے تھے اور ساتھ ہی تحفے میں ارب پتی ہونے کا خطاب بھی۔ البتہ برطانیہ میں مقیم روسی ارب پتی رامان ابرامووچ کی اپنی اہلیہ ارینا کے ساتھ طلاق کسی نجی جھگڑے کے بغیر طے پا گئی تھی۔ اور یوں طلاق ہونے کی وجہ سے ہی نتالیا ارب پتی ہو گئی –