علی گڑھ(آن لائن) ہندوستان کی ایک ارب 25 کروڑ سے زائد کی آبادی میں مختلف تنازعات اور دشمنیوں کے باعث قتل کے واقعات تو پیش آتے رہتے ہیں، لیکن کرکٹ میچ میں ایک غلط فیصلے کا اتنا دردناک انجام ہوسکتا ہے یہ کسی نے نہیں سوچا ہوگا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے شہر علی گڑھ سے تقریباً 20 کلو میٹر دور واقع قصبے جرارا میں، جرارا پریمئر لیگ (جے پی ایل) کا انعقاد کیا گیا جس میں کئی قریبی قصبوں کی ٹیموں نے حصہ لیا اور فائنل جیتنے والی ٹیم کو 5 ہزار ایک سو روپے بطور انعام دیئے جانے تھے۔کرکٹ ٹیموں کے غربت کے مارے ان کھلاڑیوں میں جیت کا جنون تھا جبکہ ہر کھلاڑی اپنی ٹیم کو کامیاب کروانے اور انعام کے حصول کی ہر ممکن کوشش کر رہا تھا کہ ایک میچ کے دوران امپائر راج کمار نے، جرارا اور باریکی کے درمیان مقابلے کے اہم موقع پر ایک گیند کو ’نو بال‘ قرار دے دیا۔امپائر کے مبینہ ’غیر منصفانہ‘ فیصلے پر فیلڈنگ ٹیم کے ایک کھلاڑی سندیپ پال نے امپائر سے احتجاج کیا اور اس سے یہ فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا لیکن جب راج کمار نے اپنا فیصلہ واپس لینے سے انکار کیا تو سندیپ نے اسے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اب اسے اپنے اہل خانہ کے ایک فرد کو کھونا ہوگا، تاہم راج کمار نے سندیپ کی دھمکی کو سنجیدہ نہیں لیا۔احتجاج کرنے والا کھلاڑی سندیپ امپائر پال راج کمار کے خاندان کو ذاتی طور پر بھی جانتا تھا۔میچ کے اگلے دن سندیپ پال نے راج کمار کی 15 سالہ بہن پوجا کو اس کی 3 سہیلیوں کے ہمراہ کھیت جاتے ہوئے روکا اور انہیں کولڈ ڈرنک پینے کی پیشکش کی۔سندیپ پال ان لڑکیوں کو دی جانے والی کولڈ ڈرنک میں پہلے ہی زہر ملا چکا تھا۔راج کمار کی بہن پوجا اور دیگر لڑکیاں سندیپ کو پہلے سے ہی جانتی تھیں اس لیے انہوں نے بھی کولڈ ڈرنک پینے سے انکار نہیں کیا۔زہریلا مشروب پینے کے نتیجے میں پوجا موقع پر ہی ہلاک ہو گئی جبکہ دیگر تینوں لڑکیوں کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جرارا قصبے کے پردھان (سربراہ) رتن پال راول کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے دن سے پریمئر لیگ کے انعقاد کی مخالفت کی تھی، کیونکہ علاقے کے لوگ تشدد پسند اور اسپورٹس مین اسپرٹ سے عاری ہیں اور جذبات میں آکر کچھ بھی کرسکتے ہیں۔