جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

قابل تحسین منصوبے کا اعلان،منظوری دیدی گئی

datetime 30  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اڑھائی کروڑ خاندانوں کے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کیلئے مجوزہ روڈ میپ کی ابتدائی رپورٹ کی منظوری دیدی۔ پیر کو وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق یہ منظوری چیئرمین نادرا کی طرف سے وزیر داخلہ کو دی گئی بریفنگ کے بعد دی گئی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے احکامات پر نادرا نے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کی ہنگامی بنیادوں پر تصدیق شروع کی ہے۔ اس ضمن میں اختیار کی گئی کثیر الجہتی حکمت عملی میں ایمنسٹی سکیم، ہیلپ لائن کے ذریعے کمیونٹی کو انگیج کرنے، ایس ایم ایس سروس، ریوارڈ سسٹم، ڈیٹا کے ذریعے خاندان کا پتہ چلانے، فراڈ کی نشاندہی کیلئے درخواستوں اور شہریوں کی پرو فائلنگ شامل ہیں۔ کثیر الجہتی حکمت عملی کے تحت نادرا پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے تقریباً 130 ملین موبائل فون صارفین کے سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کے ڈیٹا کو استعمال کرے گا۔ نادرا ہر خاندان کے سربراہ کو ایک مختصر پیغام (ایس ایم ایس) ارسال کرے گا جس میں ان سے درخواست کی جائے گی کہ وہ اپنے خاندان کے افراد (فیملی ٹری) کی تصدیق کریں، پیغام ملنے کے بعد اگر فیملی کے افراد میں کوئی غلط اندراج پایا گیا تو خاندان کا سربراہ نادرا کو ’’نو‘‘ (نہیں) کا پیغام بھجوائے گا جس کے بعد نادرا خاندان کے سربراہ سے درخواست کرے گا کہ وہ قریبی نادرا دفتر جا کر اپنے خاندان کے ممبران کی دوبارہ تصدیق کرائیں، اس سے نادرا کو کسی خاندان کے اندر کسی اجنبی اور غیر شخص کی شمولیت کا سراغ لگانے میں مدد ملے گی جس کے بعد نادرا اس کا شناختی کارڈ بلاک اور اگر پاسپورٹ جاری ہوا ہو تو اسے منسوخ کرنے کی کارروائی کر سکے گا۔ نادرا کے روڈ میپ میں اس امر کو اجاگر کیا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر ایسے اضلاع میں شہریوں کی پرو فائلنگ کی جائے گی جن میں نادرا نے جعلی کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈز کا پتہ چلایا ہے۔ نادرا نے اپنی حکمت عملی وضع کرنے کی اس دستاویز میں کہا ہے کہ کسی خاندان کے ممبر کا تاخیر سے فیملی ٹری میں اندراج بھی نادرا کے ڈیٹا بیس میں اجنبی افراد کی نشاندہی میں مدد دے گا۔ نادرا ایک ہیلپ لائن بھی قائم کرے گا جس میں روزانہ 10 ہزار کالز اور 3 لاکھ پیغامات (ایس ایم ایس) بھجوانے کی گنجائش ہو گی جس سے ایسے تمام شہریوں کو سہولت ہو گی جو غیر مجاز افراد کو کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈز کے اجراء کی نشاندہی کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے نادرا ملازمین کو 2 ماہ کی مہلت دی ہے۔ اس عرصہ کے دوران وہ رضا کارانہ طور پر اپنی طرف سے کی گئی کسی غلط اندراج کی نشاندہی کر سکتے ہیں، اس طرح غیر قانونی طریقہ سے شناختی کارڈز حاصل کرنے والے غیر مجاز افراد بھی اس سکیم سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے ایسے شہریوں کیلئے ریوارڈ سکیم کا بھی اعلان کیا ہے جو غیر مجاز افراد کو شناختی کارڈز کے اجراء کی نشاندہی میں مدد کریں، شہری نادرا کے ملک بھر میں قائم مراکز پر خود آ کر یا ایس ایم ایس اور فون کال کے ذریعے بھی اس سلسلہ میں معلومات فراہم کر سکتے ہیں۔ وزیر داخلہ کے احکامات پر شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کے خصوصی آپریشنز کیلئے ایک نیا ڈائریکٹوریٹ بھی نادرا ہیڈ کوارٹرز میں قائم کیا گیا ہے۔ ہیلپ لائن مرکز اور ایس ایم ایس الرٹس کی تفصیلات سے نادرا عوام کو ذرائع ابلاغ کے ذریعے آگاہ کرے گا۔ وزیر داخلہ نے شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کیلئے نادرا کو 6 ماہ کی مہلت دی ہے اور اسے ملکی قومی سلامتی سے متعلق اہم معاملہ قرار دیا ہے۔ وزیر داخلہ (آج) منگل کو نادرا بورڈ میٹنگ سے بھی خطاب کریں گے جس میں اس مجوزہ حکمت عملی کی حتمی منظوری دی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…