اسلام آباد (آئی این پی)وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو 1998میں ایٹمی دھماکے نہ کرنے پر ایک غیر ملکی سربراہ نے 10کروڑ ڈالرانکے ذاتی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کی پیشکش کی تھی تاہم نوازشریف نے حب الوطنی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے انکی یہ پیشکش مسترد کرتے ہوئے ایٹمی دھماکے کردیئے اور پاکستان کو دنیا کی ساتویں اورپہلی اسلامی جوہری طاقت بنادیا۔معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی جانب سے 19اگست 1998 کو وزیراعظم نوازشریف کو لکھے گئے خط میں ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہاکہ مجھے13مئی کی کابینہ کی دفاعی کمیٹی (ڈی سی سی ) کی میٹنگ میں یہ دیکھ کر سخت غصہ دھچکا لگا تھا کہ شرکاء کی اکثریت ایٹمی دھماکوں کے خلاف تھی اور پاکستان کے لئے ایک قیامت صغریٰ کی پیشن گو ئی کر رہے تھے مجھے اس بات کا بھی علم ہے کہ ایک غیر ملکی سربراہ نے تقریباً10کروڑ ڈالر عطیہ طور پر آپ کے پرائیویٹ اکاؤنٹ میں ڈالنے کی پیشکش کر کے آپ کو خریدنے کی کوشش کی تھی ۔لیکن یہ لوگ یقیناً اس بات سے ناواقف تھے کہ نوازشریف کو خریدا نہیں جا سکتا اور اس کے لئے پاکستان کے مفادات سب سے افضل ہیں ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں ان 4شرکاء میں شامل تھا جنہوں نے آپ کی غیر مشروط حمایت کی کہ آپ بھارت خاص طور پر لال کرشن ایڈوانی کی منہ توڑ جواب دیں ۔مجھے اس میں رتی برابر بھی شک وشبہ نہیں کہ کوئی بھی دوسرا سویلین یا ملٹری حکمران یہ جرات نہیں کر سکتا تھا کہ غیر ملکی دباؤ دھمکیوں اور رشوت کے لالچ کی موجودگی میں ایٹمی دھماکے کر سکے ۔انکا کہنا تھاکہ ہم سب نے ایک دن اس دنیا کو خیر بار کہنا ہے لیکن تاریخ آئندہ نسلوں کو یہ یاددہانی کراتی رہے گی کہ نوازشریف نے پاکستان کے وجود آزادی اور وقار کو اپنی حکمرانی پر ترجیح دی ۔ محترم وزیراعظم اللہ تعالیٰ آپ کو اچھی صحت اور درازی عمر عطا فرمائے تاکہ آپ اپنے اس عزیز وطن کی برس ہا برس خدمت کر سکیں ۔