برج ٹاؤن(نیوز ڈیسک ) ویسٹ انڈین بورڈ کو تحلیل کرنے کے خلاف آوازیں بلند ہونے لگیں، بارباڈوس کرکٹ ایسوسی ایشن نے مرکزی باڈی کی کھل کر حمایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈین کرکٹ میں تنازعات کا سلسلہ ختم ہونے کے بجائے بڑھتا ہی جارہا ہے، اب حکومتی پینل کے خلاف منتخب کرکٹ بورڈز متحد ہوگئے ہیں۔ 2014 میں ویسٹ انڈین ٹیم کی جانب سے بھارت کا دورہ ادھورا چھوڑنے اور اس کے جواب میں بھارتی بورڈ کی جانب سے ویسٹ انڈین بورڈ کو 41.97 ملین ڈالر ہرجانے کا نوٹس بھیجے جانے پر کیریبیئن جزائر کی پرائم منسٹریل کمیٹی نے خطے میں کرکٹ کے ریویو کیلیے ایک پانچ رکنی پینل قائم کیا تھا جس نے گذشتہ برس اکتوبر تک اپنا کام مکمل کیا، اس دوران اس نے اسٹیک ہولڈرز اور بورڈ مینجمنٹ سمیت کئی افراد کے انٹرویوز لیے اور آخر کار اپنی سفارشات پیش کیں جس میں سرفہرست ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ کو تحلیل کرنا اور عبوری کمیٹی کے ذریعے کرکٹ کے انتظامی امور کو جدید ضروریات کے تحت بنانا شامل تھا۔
ویسٹ انڈین بورڈ نے جنوری میں ان تمام سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے کیری کوم پینل پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے علاقائی ایسوسی ایشنزاور ان کے منتخب عہدیدارن سے مشاورت نہیں کی۔ اب ویسٹ انڈین ٹیم کی ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں کامیابی اور اس کے بعد کپتان ڈیرن سیمی کی تلخ اور جذباتی تقریر کے بعد ایک بار پھر سے ویسٹ انڈین بورڈ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ سامنے آرہا ہے جس کے خلاف علاقائی ایسوسی ایشنز متحد ہوچکی ہیں۔
بارباڈوس کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر جوئیل گارنر نے کہا کہ ہماری ایسوسی ایشن 1933 میں پارلیمنٹ ایکٹ کے تحت وجود میں آئی، کیا یہ غیرقانونی ہے اگر ایسا ہے تو پھر اس کو اتنے طویل عرصے کام کرنے کی اجازت کیوں دی گئی، اسی طرح دوسری ایسوسی ایشنز بھی پارلیمنٹ ایکٹ کے تحت ہی وجود میں آئیں، ان کے منتخب عہدیداران کو برطرف کرنے کی سفارش کیسے کی جاسکتی، یہ مطالبہ ہی غیرقانونی ہے۔
ویسٹ انڈین کر کٹ بورڈ کو بڑا دھچکا
12
اپریل 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں