جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کا جوہری پروگرام محفوظ اور خطے میں استحکام کیلئے ہے، سیکرٹری خارجہ

datetime 1  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوز ڈیسک)وزارت خارجہ کے سیکریٹری اعزاز احمد چوہدری نے پاکستان کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر محفوظ اور دفاعی مقاصد کے لیے قرار دیا ہے۔ اعزاز احمد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کبھی بھی جوہری حادثہ پیش نہیں آیا جبکہ اس کی حفاظت کے بھی موثر ترین انتظامات کیے گئے ہیں، اس لیے جوہری پروگرام کے حوالے سے کسی بھی قسم کے خدشات نہیں ہیں۔ ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں پاکستانی سفارت خانے میں پریس بریفنگ کے دوران اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے جوہری تن یبات کے غیر محفوظ ہونے کے حوالے سے تاثر حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری پاکستانی وفد کے ہمراہ نیو کلیئر کانفرنس میں شرکت کے لیے امریکا میں موجود ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی جوہری تنصیبات صرف محفوظ ہی نہیں ہیں بلکہ عالمی سطح پر اس کے محفوظ ہونے کو تسلیم کیا گیا ہے اور پاکستان ان کی حفاظت کے حوالے سے بھر پور اقدامات کرتا ہے۔ اعزاز چوہدری نے بتایا کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے عالمی سطح پر جوہری تنصیبات میں 2734 حادثات ریکارڈ کیے ہیں جن میں سے 5 حادثات ہندوستان میں ہوئے تاہم پاکستان میں 40 سال سے جاری جوہری پروگرام میں ایک بھی حادثہ یا حفاظتی اقدامات کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مختصر نشانے کے میزائل اور چھوٹے جوہری ہتھیاروں کو ٹیکٹیکل یا جنگی ہتھیار کہنا درست نہیں ہے۔ میزائل سسٹم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دور یا قریب تک نشانہ بنانے والے میزائل کسی بھی جارحیت کو رکنے کے لیے ہیں، ہم جنگ سے تحفظ چاہتے ہیں۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ ان ہتھیاروں کو جنگی ہتھیار کہنا درست خیال نہیں ہے، یہ صرف طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے ہیں اور ان کا مقصد صرف اور صرف دفاع ہے۔ جوہری پروگرام کے حوالے سے انہوں نے پاکستان کے موقف کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ یہ قابل اعتماد اور کم سے کم دفاعی صلاحیت کے لیے ہیں۔ پاکستان میں ان ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے فیصلے کا اختیار کسی فیلڈ کمانڈر کے پاس ہونے کی میڈیا قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ تمام جوہری ہتھیار اس وقت نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے کنٹرول میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تمام حساس مقامات پر ریڈیشن مانیٹر لگائے گئے ہیں جبکہ ملک میں مزید مانیٹرز لگانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔



کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…