ایبٹ آباد (نیوز ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ حقیقی تبدیلی اداروں کی تبدیلی سے آتی ہے ۔ پل ،سڑکیں اور فلائی اوور بنانے سے نہیں آتی۔بچوں کو تعلیم دے کر قوم کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکتا ہے ۔ 2005 کے زلزلے میں ڈھائی ہزار سکول تباہ ہوئے ۔ سکولوں کی بحالی کے لئے 7 ارب روپے صوبائی حکومت فراہم کر رہی ہے ۔ قانون کی بالادستی حکومت کی ذمہ داری ہے ہمارے دھرنے کو توڑ پھوڑ والے دھرنے سے موازنہ نہ کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز ایبٹ آباد میں زلزلے سے متاثرہ سکول کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا کہ گیارہ سال پہلے آنے والے زلزلے میں ڈھائی ہزار سکول تباہ ہوئے سکولوں کو دوبارہ تیار اور بحال کرنے کے لئے دنیا بھر سے اربوں روپے کے فنڈز آئے جو وفاقی حکومت کے خزانے میں گئے وفاقی حکومت نے 15 ارب روپے سے 4 ارب روپے خیبرپختونخوا حکومت کو دینے کا وعدہ کیا تھا جو تاحال وعدہ وفا نہ ہو سکا خیبرپختونخوا کی حکومت سکولوں کی بحالی کے لئے 7 ارب روپے خرچ کر رہے ہیں جتنی رقم خیبرپختونخوا حکومت تعلیم پر خرچ کی کسی بھی حکومت نے تعلیم پر خرچ نہیں کئے ۔ 700 سکولوں کی تعمیر کے لئے کام جاری ہے خیبرپختونخوا عوام میں اس وقت 29 ہزار سرکاری سکول چل رہے ہیں ۔ 29 ہزار سکولوں کے لئے میرٹپر 25 ہزار اساتذہ کو بھرتی کیا زلزلوں میں آنے والی فنڈنگ کہاں گئی انہوں نے کہا کہ قومیں پل ، فلائی اوور اور سڑکیں بنانے سے نہیں بنتی بلکہ قوم کے بچوں کو تعلیم فراہم کرکے مستقبل کو بہتر بنایا جا سکتا ہے قوموں میں تبدیلی جب آتی ہے جب ادارے مضبوط ہوں ادارے مضبوط کر دیں ملک میں خود بخود تبدیلی آ جائے گی انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پولیس غیر سیاسی نہیں ہے خیبرپختونخوا میں عنقریب پولیس ایکٹ نافذ کیا جا رہا ہے ۔ پولیس ایکٹ سے پولیس مکمل طور پر سیاسی دباؤ سے آزاد ہو جائے گا ۔ کے پی کے میں رینجرز کی تعیناتی کا مطالبہ اس لئے کیا کہ قبائلی علاقوں سے اور بارڈر مختلف علاقوں کو محفوظ بنایا جائے ۔ قانون کی بالادستی قائم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا دھرنا پرامن تھا ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا تھا عوام کا مینڈیٹ چوری کرنا بڑا جرم ہے ہمارے دھرنے کا مقصد اور تھا اور ابھی جاری دھرنے کا مقصد اور ہے ہمارا دھرنا دھاندلی کے خلاف تا ہمارے دھرنے کو توڑ پھوڑ والے دھرنے سے موازنہ نہ کیا جائے ۔