اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے قوم سے خطاب میں کہا کہ سانحہ کے باعث ہر پاکستانی کا دل زخمی ہے اور پوری قوم رنج و غم میں مبتلا ہے ۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران پشاور، شبقدر، کوئٹہ ، مردان اور دوسرے مقامات پر بھی دہشت گردوں نے معصوم جانوں کو نشانہ بنایا۔ سافٹ ٹارگٹ کو ٹارگٹ بنا کر درس گاہوں، تفریح گاہوں اور عوامی مراکز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے اس تجدید کا عہد کیا کہ شہیدوں کے خون کا ایک ایک قطرہ ضائع نہیں جائے گا اور آخری دہشت گرد کو کیفردارتک پہنچائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ دیگر ممالک میں بھی ہو رہی ہے اس موقع پر انہوں نے انقرہ، فرانس اور برسلز میں ہونے والے دھماکوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ تیرہ سال سے کسی نے بھی اس فتنے کی آنکھ میں آنکھیں ڈال کر نہیں دیکھا اور ہم نے اس کا آغاز کیا اور آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ کیا گیاجس کے مثبت نتائج سامنے آئے۔ اس آپریشن کے بڑے مقاصد حاصل کر لئے گئے لیکن دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک ہمارا مشن جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمار ا دین، امن، سلامتی ، محبت اور اخوت کا دین ہے وہ دین جس نے ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا ہے۔ ہم رسول مقبولؐ کے امتی ہیں جو تمام جہانوں کیلئے رحمت بن کر آئے۔ اللہ اور رسول کے نام پر بے امنی پھیلانا جلاؤ،گھیراؤ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں۔ انہوں نے خطاب میں کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ واضح رہے کہ اشتعال پھیلانے، فرقہ واریت کو ہوا دینے اور عوام کیلئے مشکلات پیدا کرنے والوں کو ضرور قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ دہشت گردی ایک عالمی چیلنج بن چکا ہے اور یہ چیلنج دنیا بھر کو درپیش ہے۔ انسانیت کے دشمن اخلاق کی تمام حدیں پھلانگ چکے ہیں۔ ہم نے غربت ، پسماندگی اور جہالت سے لڑنے کی قسم کھائی ہے ہم نے اندھیروں کو روشنی میں بدلنے کی قسم کھائی ہے ۔ انشاء اللہ کوئی دہشت گردی، کوئی فتنہ، کوئی بدامنی، ہماری طے کردہ منزل کی طرف پیش قدمی سے نہیں روک سکتی۔ ہم اللہ پر پختہ ایمان ، یقین محکم کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھیں گے۔ ناکامی اور نامرادی دہشت گردوں کا مقدر ہے۔ ہمارا آرمی پبلک سکول اور باچہ خان یونیورسٹی آج بھی علم کانور بانٹ رہے ہیں۔ دہشت گر د تعلیمی اداروں کے حوصلے پسند نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امن، ترقی اور خوشحالی کا گہوارہ بنانے کا عظیم مشن جاری رکھیں گے۔ انہوں نے تمام متعلقہ اداروں پر واضح کر دیا ہے کہ دہشت گردوں کے سرپرست جس بھیس میں بھی چھپے ہیں قانون کے شکنجے سے بچنے نہ پائیں۔ انہوں نے سانحہ گلشن اقبال پارک کے تمام شہداء کیلئے بلندی درجات اور ان کے ورثاء کیلئے صبر جمیل کی دعا مانگی اور کہا کہ جاں بحق ہونے والوں کے والدین، ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے دیکھ کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کو ہدایت جاری کر دی ہیں کہ زخمیوں کے علاج میں کوئی کوتاہی نہ کی جائے۔ وزیراعظم نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ زخمیوں سے عیادت کے بعد معلوم ہوا کہ زخمیوں کے حوصلے مضبوط ہیں اور مجھے اس سے مزید حوصلہ ملا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ڈاکٹروں کی بھی تعریف کی جنہوں نے عمدہ طریقے سے علاج معالجہ کیا۔