لاہور(نیوزڈیسک) نامناسب وقت پر شہریارخان شاہدآفرید ی بارے معاہدہ منظرعام پر لے آئے،ابھی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ورلڈ کپ میں مزید میچز باقی ہیں اور اس قسم کے بیانات سے ٹیم میں مزید انتشار پھیل سکتا ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ورلڈ ٹی ٹونٹی کے بعد شاہد آفریدی کی کپتانی سے ریٹائرمنٹ ایک قسم کا معاہدہ ہے قومی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی اچھا پرفارم نہ کرے تو تنقید کی جاتی ہے۔ ایسے کتنے ہی میچز ہیں جو شاہد آفریدی نے جتائے ہیں۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے، بعض اوقات کامیابی حاصل نہیں ہوتی۔ شہریار خان نے بتایا کہ ورلڈ ٹی ٹونٹی کے بعد شاہد آفریدی کی کپتانی سے ریٹائرمنٹ ایک قسم کا معاہدہ ہے۔ شاہد آفریدی نے خود کہا تھا کہ وہ ورلڈ ٹی ٹونٹی کے بعد ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر شاہد آفریدی چاہیں تو بطور کھلاڑی ٹیم میں شامل رہ سکتے ہیں۔ تاہم ورلڈ ٹی ٹونٹی کے بعد دیکھا جائے گا کہ آفریدی کی ٹیم میں جگہ بنتی ہے یا نہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ ٹی ٹونٹی اگلے دو میچز بہت امپورٹنٹ ہیں۔ ا±مید ہے کہ قومی ٹیم نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کیخلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ اگر پاکستان اگر ایک میچ بھی جیت گئی تو سیمی فائنل کھیلنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔ خدا کرے کے پاکستان اگلے میچز جیت جائے۔