ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

فالج سے بچاﺅ کے وہ آسان طریقے جن پر عمل کر کے آپ اس سے بچ سکتے ہیں

datetime 17  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)انسان ویسے تو کسی بھی مرض کو باآسانی برداشت کر لیتاہے مگر فالج اور معز وری ایسے روگ ہیں جو کو ئی بھی انسان مشکل ہی برداشت کر پاتا ہے ۔ فالج ایک ایسا مرض ہے جو صرف جسم کے کسی حصے کو مفلوج نہیں کرتا بلکہ موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔فالج کا حملہ اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کو خون پہنچانے والی کسی شریان میں خون اور آکسیجن بلاک ہوجائے (ischemic stroke) یا پھٹ جائے (برین ہیمرج)۔
اور ہاں اگر آپ کا خیال ہے کہ یہ صرف بڑھاپے میں لوگوں کو شکار بناتا ہے تو ایسا بالکل نہیں درحقیقت فالج کسی بھی عمر کے فرد کو ہدف بنا سکتا ہے جس کی وجہ آج کا طرز زندگی ہے جو فشار خون کو بڑھا کر اس جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
فالج کی علامات میں شدید سردرد، سرچکرانا، بینائی میں تبدیلی یا دھندلاہٹ، بولنے میں مشکلات، جسم میں سننسی کی لہر دوڑنا وغیرہ شامل ہیں، تاہم چلتے چلتے اچانک گرجانا یا گردن میں درد بھی اس کی نشانہ ہوسکتے ہیں اور ان علامات میں سے کسی کی موجودگی کی صورت میں طبی ماہرین سے رجوع کرنا ضروری ہے چاہے وہ بعد میں عام بیماری ہی کیوں نہ ثابت ہو۔
تاہم اپنے طرز زندگی میں کچھ تبدیلیاں لاکر آپ فالج کے خطرے کو کافی حد تک کم کرسکتے ہیں جو درج ذیل ہیں۔
ٹماٹر کھانا
لائیکوپین نامی اینٹی آکسائیڈنٹ ٹماٹر کو سرخ رنگ دیتا ہے اور ایک حالیہ طبی تحقیق کے مطابق جن افراد کے خون میں لائیکوپین کی مقدار زیادہ ہو ان میں کسی بھی قسم کے فالج کا خطرہ 55 فیصد، ischemic stroke کا خطرہ 59 فیصد تک کم ہوتا ہے۔ اس اینٹی آکسائیڈنٹ کی زیادہ مقدار ٹماٹر میں ہی پائی جاتی ہے جبکہ تربوز اور امرود بھی اس کے حصول کے لیے بہترین قرار دیئے جاتے ہیں۔
پسینہ بہانا
ورزش کرنا بھی فالج کے خطرے کو کم کرنے کا ایک بہترین ذیعہ ہے۔ ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ متعدل سے سخت ورزش جیسے جاگنگ یا سائیکلنگ سے خاموش فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے جو یاداشت کے مسائل کا باعث بنتا ہے، اسی طرح ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آ ¾ی تھی کہ صحت مند طرز زندگی جیسے تمباکو نوشی سے گریز، روزانہ ورزش، جسمانی وزن معمول پر رکھنا اور الکحل سے دوری فالج کا خطرہ 80 فیصد تک کم کرسکتا ہے۔
نمک کا کم استعمال
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن نے روزانہ آدھا چائے کا چمچ نمک استعمال کرنے کی سفارش کی ہے مگر بیشتر افراد اس سے کافی زیادہ مقدار میں نمک کا استعمال کرتے ہیں۔ نمک بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے جو فالج کا خطرہ بڑھانے والا اہم ترین عنصر ہے۔ جو لوگ بہت غذا میں نمک کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں ان میں فالج کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے۔
روزانہ ایک سیب
ایک تحقیق کے مطابق جوگ سفید رنگ کے پھلوں اور سبزیوں کا روزانہ استعمال کرتے ہیں (171 گرام سے زیادہ) ان میں فالج کا خطرہ 52 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔ سیب اور ناشپاتی فائبر اور سوجن سے لڑنے والے اینٹی آکسائیڈنٹ ہلوطین سے بھرپور ہوتے ہیں جبکہ کیلے، گوبھی، کھیرے، لہسن اور پیاز وغیرہ بھی اس حوالے سے فائدہ مند ہیں۔
چاکلیٹ
چاکلیٹ میں موجود کوکا فلیونوئڈز اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو خون کی شریانوں کو ہونے والے نقصان سے لڑنے اور خون کے لوتھڑے بننے کی روک تھام کرتے ہیں جو فالج کا باعث بن سکتے ہیں۔ سوئیڈن میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ چاکلیٹ کھانے کے شوقین ہوتے ہیں ان میں فالج کا خطرہ 17 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ چاکلیٹ نہیں پسند تو سبز اور سیاہ چائے، بلیو بیریز، اسٹرابری اور لہسن بھی فلیونوئڈز سے بھرپور ہوتے ہیں۔
بلڈ پریشر
معمول کے بلڈ پریشر میں کمی پر نظر رکھنا بھی فالج کی روک تھام کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ بلڈ پریشر میں معمولی اضافہ یا کمی بھی فالج کے خطرے کو 55 فیصد سے 79 فیصد تک بڑھا سکتا ہے۔ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے روزانہ ورزش، صحت بخش غذا، جسمانی وزن میں معمولی کمی، تمباکو نوشی سے گریز وغیرہ مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

ذہنی تشویش اور ڈپریشن سے بچنا
ڈپریشن ایسی چیز ہے جو فالج کے خطرے پر اثرانداز ہوتی ہے۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ڈپریشن کے شکار افراد میں فالج کا خطرہ 45 فیصد اور اس کے نتیجے میں موت کا امکان 55 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ مایوسی کے شکار عام طور پر تمباکو نوشی زیادہ کرنے لگتے ہیں، ناقص غذا کا استعمال اور جسمانی سرگرمیوں سے دور اختیار کرلیتے ہیں اور یہ سب فالج کے خطرے کا باعث بننے والے عناصر ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق معمولی ذہنی پریشانی اور مایوسی بھی خون کی شریانوں سے متعلق امراض سے موت کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں۔

ادویات کا طبی ماہرین کے مشورے کے بغیر استعمال نہ کرنا
کچھ عام ادویات بھی فالج کا خطرہ بڑھانے کا باعث بنتی ہیں۔ایک تحقیق کے مطابق امریکا میں جو لوگ بروفین کا اکثر استعمال کرتے ہیں ان میں فالج کا خطرہ بھی تین گنا بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جوڑوں کے درد میں کمی لانے والی کچھ ادویات بھی فالج کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔ اسی طرح جو خواتین تمباکو نوشی اور مانع حمل ادویات کا استعمال کرتی ہیں ان میں خون کی روانی میں رکاوٹ کا خطرہ پیدا ہوتا ہے جو فالج کا باعث بن سکتا ہے۔

دانتوں کا خیال
صحت مند دانت دل اور دماغ کو بھی صحت مند رکھتے ہیں۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ دانتوں کے امراض اور خون کی شریانوں سے متعلق بیماریوں کے درمیان تعلق موجود ہے۔ طبی خیال ہے کہ خراب مسوڑے بیکٹریا کی تعداد بڑھنے کا باعث بنتے ہیں جو کہ دل کی شریانوں پر حملہ کرکے خون کی روانی کو روکنے کے لیے رکاوٹ پیدا کرسکتے ہیں۔ تو اپنے دانتوں کی صفائی اور خلال کا خیال رکھیں اور کسی مسئلے کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

تمباکو نوشی سے گریز
اگر آپ تمباکو نوشی کرتے ہیں تو سیگریٹ کو بجھا دیں کیونکہ یہ عادت فالج کی دونوں اقسام کا خطرہ 2 سے 4 گنا تک بڑھا دیتی ہے اور ہاں سیگریٹ نوشی کسی بھی عمر میں فالج کا بھی باعث بن سکتی ہے۔ درحقیقت تمباکو نوشی خون میں آکسیجن کی مقدار کم کردیتی ہے جس سے لوتھڑے بننے کا عمل آسان ہوجاتا ہے۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…