بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

آنکھ پھڑکنے سے مصیبت آتی ہے ، یا آنکھ پھڑکنا بذات خود مصیبت ہے ؟

datetime 19  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عام خیال کے مطابق ہمارے ہاں مشرق میں اگر اچانک کسی کی آنکھ پھڑکنے لگے تو اسے کسی نئی مصیبت کا پیش خیمہ تصور کیا جاتا ہے ۔لیکن کیا حقیقت میں آنکھ پھڑکنے سے کسی نئی مصیبت کا نزول ہوتا ہے ؟ اس سوال کا جواب ماہرین صحت کے علا وہ شاید کوئی عام آدمی نہ دے سکے ۔ماہرین صحت کی رائے کے مطابق آنکھ پھڑکنا ایک بے ضرر عمل ہے ۔

اس سے ایک بات تو واضح ہو جاتی ہے کہ یہ کوئی روحانی عمل نہیں بلکہ اسے ایک عام عمل کہا جا سکتا ہے جو ایک مخصوص مدت تک جاری رہنے کے بعد خود بخود ختم ہو جاتا ہے ۔ماہرین کی جانب سے آنکھ پھڑنے کی وجوہات اور اس سے نجات حاصل کرنے کیلئے چند تجاویز شیئر کی گئی ہیں ۔عام طور پر آنکھ پھڑکنا اس عمل کو کہتے ہیں جس میں آنکھ کا اوپری پپوٹا بار بار حرکت کرتا ہے ۔آنکھ پھڑکنا کو ئی بہت بڑی بیماری نہیں ہے عام طور پر ضرورت سے ذیادہ تھکان ،جینیاتی خرابی ،آنکھوں میں دائمی خراش یا نظر کے مسائل کی وغیرہ کی وجہ سے پھڑکتی ہے ۔آنکھ پھڑکنے سے صرف آنکھ کے پپوٹے ہی غیر ارادی طور پر حرت کرتے ہیں اس کے علاوہ آنکھ کا کوئی حصہ متاثر نہیں ہوتا ۔ علاوہ ازیں اس عمل کے دوران کسی قسم کی درد یا تکلیف بھی نہیں ہوتی ۔آنکھ یوں تو ایک خاص مدت کے بعد خود بخود پھڑکنا بند ہو جاتی ہے تاہم اس کے باوجود ماہرین امراض چشم کی رائے کے مطابق اس عمل سے نجات پانے کیلئے مندرجہ ذیل تجاویز پرعمل کیا جا سکتا ہے ۔اگر اچانک کمپیوٹر پر کام کرتے ہوئے آپکی آنکھ پھڑکنے لگے تو فوراً کمپیوٹر پر سے نظریں ہٹا کر کچھ دیر کیلئے آنکھیں موند کر آرام کریں ۔آنکھ کے پپوٹے کو درمیانی انگلی کی مدد سے گولائی میں آہستہ آہستہ سہلائیں ۔مناسب نیند لیں اور کیفین کا استعمال کم سے کم کریں ۔ اگر شراب نوشی کے عادی ہیں تو اس کی مقدار کم سے کم کر دیں ۔ ذیادہ سے ذیادہ پانی پیئیں ۔ تاہم اگر آنکھ پھڑکنے کا عمل ایک ہفتے تک جاری رہے ، آنکھ میں سرخی ، سوزش یا پانی بہنے لگے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…