لاہور (نیوز ڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے 32کلو ہیروئن کی بھارت سمگلنگ کرنے کے مقدمے میں ملوث پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین یونین کونسل عرفان احمد اور اسکے ساتھی کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی، ملزم ساتھی سمیت عدالت سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے تحریک انصاف کے یونین کونسل ایک سو اسی سے منتخب چیئرمین عرفان احمد اوراس کے ساتھی شفاقت علی کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ ملزموں کے وکلاءنے موقف اختیار کیا کہ تھانہ ہیئر پولیس نے رینجرز کی مدعیت میں عرفان احمد اور اس کے ساتھیوں کے ساتھ رینجرز اور پولیس کے ساتھ مقابلے،بتیس کلو ہیروئن کی سمگلنگ سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے، عرفان احمد کیخلاف مقدمہ (ن)لیگ کے مقامی رہنماﺅں کے دباﺅپر درج کیا ہے، ملزم شامل تفتیش ہونے چاہتے لہٰذا عبوری ضمانت منظور کی جائے۔ دوران سماعت محکمہ پراسکیوشن کی طرف سے ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل خرم خان نے رینجرز اور پولیس کی تفتیشی رپورٹ اور ریکارڈ عدالت میں جمع کراتے ہوئے بتایا کہ ملزم عرفان ہیروئن کی بڑی مقدار بھارت سمگل کرنا چاہتا تھا، پکڑے جانے پر ملزم اور اس کے ساتھیوں نے پولیس اور رینجرز کے ساتھ پولیس مقابلہ کیا اور منشیات چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔فاضل بنچ نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد دونوں ملزموں کی ضمانت خارج کر دی ۔ ضمانت خارج ہوتے ہوئے ملزم عرفان احمد اور اس کا ساتھی سکیورٹی اہلکاروں کو کو چکمہ دے کر عدالت سے فرار ہو گئے۔