کراچی(نیوز ڈیسک) حکومتِ سندھ کی جانب سے سندھ بھر کے سرکاری اسکولوں میں چھٹی تا دسویں جماعت کی طالبات میں وظائف کی تقسیم کیا جائے گا،اس حوالے سے سینئروزیر برائے تعلیم نثار احمد کھوڑو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سال تقریباََ تین لاکھ پچاس ہزار لڑکیوں کو وظیفہ دیا جائے گا۔اس وظیفے کی کل رقم ۰۷۲ ملین روپے ہء4 ٹیلی نور ایزی پیسہ ٹیم ان وظائف کی تقسیم کا کام انجام دے گی۔تقسیم کا آغاز ۹۲ جنوری کو ہوگا۔ سینئروزیر نے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ سب بچے تعلیم حاصل کریں۔انھوں نے کہا کہ ہم پاکستا ن کے آئین ۵۲۔اے کے پیروکار ہیں۔ہم نے ہر بچے کو اسکول میں بہترین ماحول فراہم کر نے کے لئے مختلف اصلاحا ت کا نفاز کیا ہے چاہے وہ گورننس میں ہو یا سہولت کے حوالے سے ہو۔سرکاری اسکولوں میں داخل طالبات کے والد یا سرپرست ان کا وظیفہ مفت حاصل کرسکتے ہیں۔اس سال حکومتِ سندھ تین مختلف ذرائع سے وظیفہ تقسیم کریگی۔جن کے پاس موبائل نمبر موجود ہے ان کے لئے بزریعہ ایس ایم ایس،جن کے پاس اے ٹی ایم کارڈ ہیں وہ اپنے گزشتہ سال دئیے گئے پن کورڈ کا استعمال کریں گے، جن کے پاس اے ٹی ایم کارڈ اور ایس ایم ایس کی سہولت کی نہیں ان کو پن کوڈ میلر ،متعلقہ اسکول میں فراہم کئے جائیں گے۔حکومتِ سند ھ کی جانب سے وظائف کی تقسیم کا مقصد ہے کہ لڑکیا ں اپنی تعلیم جاری رکھیں اور شرع خواندگی میں اضافہ ہو۔گزشتہ سال تین لاکھ چوالیس ہزار لڑکیوں نے اپنا وظیفہ حاصل کیا۔ریفارم سپورٹ یونٹ کے چیف پروگرام مینجیر ،جنا ب فیصل احمد عقیلی نے وظائف کی تقسیم کے حوالے سے کہا کہ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ کسی سطع پر کوئی کرپشن نا ہو اور طالبات اپنا وظیفہ حاصل کریں۔انھوں نے مذید کہا کہ ضلع بھر کے تعلیمی اداروں کے افسران ،ٹیلی نور ایزی پیسہ ٹیم کے ہم راہ والدیا سرپرست کو کسی بھی قسم کی رہنمائی کے لئے موجود ہیں۔شناختی کارڈ کے ذریعہ رقم نکلوانے کے لئے والدیا سرپرست کے موبائل نمبر پر ایک میسج موصول ہوگا،اس میسج میں پاس کوڈ اور ٹرنزیکشن آئی ڈی ہوگا۔رقم نکلوانے کیلئے والد یاسرپرست کسی بھی قریبی ا یزی پیسہ دکان پر متعلقہ رقم ، پاس کوڈ اور ٹرانزیکشن آئی ڈی بتا کر حاصل کرسکتے ہیں۔پاس کوڈ گم ہونے کی صورت میں۷۳۷۳ پر مطلع کریں، جس کو بذریعہ ایس ایم ایس اپنا پن کوڈ ااور ٹرازنزیکشن آئی ڈی نہیں موصول ہوا ہو تو وہ اپنے رجسٹرڈ موبائل نمبر سے مسیج میںCNIC لکھ کر اپنا شناختی کارڈ نمبر لکھ کر ٹیلی صارفین کے لئے ۲۲۴ اور دوسرے نیٹ ورک کے صار فین6362 پربھیجیں، اسی عمل کے ذریعے تقریباََ ایک لاکھ اسی ہزار طالبات وظیفہ حاصل کر سکیں گے۔جو اے ٹی ایم کارڈ طالبات کو ان کے متعلقہ اسکولوں میں د یئے گئے تھے وہ ایک ہفتے میں فعال ہو جائیں گے۔وظیفہ کی رقم کسی بھی اے ٹی ایم مشین سے نکلوائی جا سکتی ہے۔یہ گزارش ہے کہ تمام رقم ایک ساتھ نکلوائی جائے ورنہ دوسری بار میں بینک کے اضافی چارجز لاگو ہونگے۔جن طالبات کے پاس اے ٹی ایم کارڈ موجود ہیں وہ اپنے پرانے پن کوڈ سے رقم نکلوا سکتے ہیں، اگر پن کوڈ گم ہو گیا ہو تو اس صورت میں3737 111۔345۔100/ پر رابطہ کریں۔تقریباََ ستر ہزار طلبات اس ذریعے سے اپنے وظائف وصول کریں گے۔پن کوڈ میلر ،طالبات کو ایزی پیسہ اور ریفارم سپورٹ یونٹ کی ٹیم ان کے متعلقہ اسکولوں میں فراہم کرے گی۔والد یا سر پرست کو ٹرانزیکشن آئی ڈی اور پن کوڈ دیا جائے گا، اس پاس کوڈ، ٹرانزیکشن آئی ڈی بمعہ شناختی کارڈ کے کسی بھی قریبی ایزی پیسہ دکان سے اپنی رقم نکلواسکتے ہیں۔حکومت سندھ یہ وظیفہ مفت فراہم کرتی ہے،اگر اس کی مد میں کوئی بھی پیسہ وصول کرے تو ۸۹۳۸ پر ILMI لکھ کر اپنا میسج بھیجیں۔۶۰۰۲ سے حکومتِ سندھ لڑکیوں میں وظائف تقسیم کر رہی ہے ،ان وظائف کا مقصد ہے کہ لڑکیاں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔ہر سال دوردراز کے طعلوقوں کے اسکولوں میں ۰۰۵۳ اور باقی طعلقات میں ۰۰۵۲ روپے تقسیم کئے جاتے ہیں۔ اس سے قبل ،وظائف کے پیسوں کو بذریعہ ڈاک منتقل کیا جاتا تھا،جس سے والدین کو بہت پریشانی ہوتی تھی۔اور بد عنوانی کے امکانا ت بھی تھے۔لہذا ، اس سال سے وظائف کی تقسیم بذریعہ اے ٹی ایم کارڈ/ایزی پیسہ کے کی جارہی ہے،جو کہ بالکل مفت ہے۔ان وظائف کی تقسیم تیسری پارٹی کے ذریعے کروائی جارہی ہے۔