جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

اورنج لائن منصوبہ،عالمی ادارے یونیسیف نے بھی اعتراض اٹھا دیا

datetime 27  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صوبائی دارالحکومت لاہور میں 182 ارب روپے کی لاگت سے شروع کئے جانے والے اورنج ٹرین منصوبے پر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے بھی اعتراض اٹھا دیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے ادارے کی طرف سے پنجاب حکومت سے کہا گیا ہے کہ اتنی بڑی رقم سے صرف ایک شہر میں سہولیات پیدا کیوں کی جا رہی ہیں اور یہ کہ تاریخی عمارتوں کو بھی اس منصوبے نے لپیٹ میں لے لیا ہے جبکہ ان عمارتوں کا تحفظ ضروری ہے ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں پنجاب حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے اورنج ٹرین منصوبے پر لاہور کے مقامی تاجروں نے بھی صفت بندی شروع کر دی ہے اور اپوزیشن نے بھی اس منصوبے پر سخت اعتراضات کئے ہیں ۔ اس منصوبے پر مجوزہ 182 ارب روپے لاگت آئے گی جبکہ مرمت ، سہولیات زمین کا حصول اور سود کی رقم جب ادا ہو گی تو یہ رقم 200 ارب روپے سے بھی یقیناً بڑھ جائے گی ۔ اس منصوبے سے لاہور کے اڑھائی لاکھ افراد روزانہ مستفید ہوں گے اور وہ 27 کلومیٹر کا سفر 40 منٹ میں طے کیا کریں گے ۔ اس منصوبے پر یہ بھی اعتراض کیا جا رہا ہے کہ دیگر ممالک میں بننے والے ایسے منصوبوں پر بہت کم لاگت ہے جبکہ اس منصوبے پر بے دریغ خرچ کیا جا رہا ہے ۔ اس منصوبے پر عملدرآمد سے 25 تاریخی عمارتوں کا نام و نشان مٹ جائے گااور لاہور قبرستان بھی اس منصوبے کی زد میں آ چکا ہے جبکہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک بڑا مقام رکھنے والے نوابزادہ نصراللہ مرحوم کا گھر بھی اس ٹرین منصوبے کی وجہ سے منہدم کیا جا چکا ہے اس سے بھی بڑھ کر پنجاب کے عوام کے لئے بری خبر یہ ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل کے لئے صوبائی حکومت نے مختلف ترقیاتی سکیموں سے 10 ارب 80 کروڑ روپے نکال کر اس منصوبے میں جھونک دیئے ہیں پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ ایک اہم منصوبہ ہے اور اس سے لاہور کے عوام کا معیار زندگی بلند ہونے جا رہا ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے مقابلے کے بعد یہ منصوبہ چائنہ کو دیا تھا اور چین نے کہا تھا کہ یہ منصوبہ لاہور اور پاکستان کے عوام کے لئے ایک عظیم تحفہ ہے ۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے اورنج لائن منصوبے کے ذریعے تاریخی عمارتوں کے منہدم کئے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…