کوئٹہ(نیوز ڈیسک)کوئٹہ کے شہریوں کے لئے خوشخبری چھک چھک کرتے آہی گئی ، بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں ماس ٹرانزٹ ٹرین سسٹم کی منظوری دے دی ،2 ارب روپے کی کی لاگت آئے گی ، سپیزنڈ سے کچلاک تک 25کلومیٹر ٹریک پر چلایاجائےگا، منصوبہ دوسرے شہروں کے لیے مثال بن سکتا ہے۔کوئٹہ میں ماس ٹرانزٹ ٹرین سسٹم متعارف کرانے کی بات خواب دکھائی دے رہی تھی،مگر اس کی تعبیر کیلئے کوششوں کا آغاز کردیاہے، اس منفرد منصوبے میں حکومت بلوچستان اور محکمہ ریلوے کے ساتھ نجی شعبہ بھی شراکت دار ہوگا۔2 ارب روپے کی ابتدائی لاگت سے ٹرانزٹ ٹرین کو کوئٹہ کےمشرق میں سپیزنڈ سے مغرب میں کچلاک تک تقریبا 25 کلو میٹر ٹریک پر چلایاجائیگا۔پلان کے مطابق ٹریک پر ہر 4 سے 5 کلومیٹر کے فاصلے پر اسٹیشن قائم کئے اور ٹریک کےاطراف میں خوبصورتی کیلئے پارک بنائے جائیں گے، اس کے لئے ٹریک تو پہلے سے دستیاب ہے۔کوئٹہ ڈی ایس ریلوے حنیف گل کا کہناتھا کہ ہمارا کوئتہ سے کچلاک تک جو ٹریک ہے وہ مناسب کنڈیشن ہے،ہم نے روٹ سروے کرلیاہے۔ماس ٹرانزٹ ٹرین منصوبے سے کوئٹہ اور گردونواح کے علاقوں کے عوام کو جہاں ایک طرف بہتر سفری سہولیات میسر آئیں گی وہیں کوئٹہ کے قرب و جوار سے روزگار، علاج معالجہ اور خریداری کےلئے کوئٹہ آنے والوں کو سفر کی سستی اور جدید سہولتیں بھی ملیں گی اور شہر میں ٹریفک کے دباو میں بھی غیرمعمولی کمی آئے گی۔عام شہریوں اور مقامی تاجروں کے مطابق یہ منصوبہ تو بہت اچھا ہے،شہر میں بڑی تبدیلی آجائے گی،سفر میں بہت فائدہ ہوگا، کچلاک سےسپیزنڈ تک لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا، کاروبار کیلئےانہیںسفراور چیزیں لانے لےجانے میں بہت آسانی ہو گی۔ متعلقہ حکام کے مطابق کوئٹہ ماس ٹرانزٹ ٹرین منصوبہ پورے ملک کیلئےماڈل ماس ٹرانزٹ ہوگا،منصوبے کو حتمی شکل دینے کیلئے یورپی ممالک کے ماس ٹرانزٹ سسٹم کی اسٹڈی کی گئی ہے ، منصوبے کا ورکنگ پیپر 15فروری تک تیارکرلیاجائیگا