کراچی(نیوز ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین کی تقاریر کی میڈیا کوریج دینے سے پابندی کو مسترد کرتے ہوئے پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی دھرنوں کا آغاز کیا جائے گا۔اس حوالے سے پہلا دھرنا آج کراچی میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔گذشتہ سال ستمبر میں ایم کیو ایم کے قائد کی متنازعہ تقریر کیس کی سماعت کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے تین رکنی بینچ نے میڈیا کو ہدایات کیں تھی کہ وہ الطاف حیسن کی تقاریر نشر نہ کی جائیں اور نہ ہی ان کی تصاویر کو شائع کیا جائے۔گذشتہ روز ایم کیو ایم کے عزیز آباد میں قائم پارٹی ہیڈ کوارٹر نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما کنور نوید جمیل نے اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا ڈبل سٹینڈرڈ ہے کہ ایم کیو ایم کی تقاریر پر پابندی لگائی گئی ہے جبکہ کالعدم تنظیم اور لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کی میڈیا کوریج کی اجازت ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ وہ اداروں کی غلط پالیسوں کے خلاف تنقید کرے۔کنور نوید کا کہنا تھا کہ تاہم ایم کیو ایم کے قائد پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، غیر قانونی گرفتاریوں اور کراچی آپریشن کے دوران ماورائے عدالت قتل کے خلاف بات کرنے پر اسٹیبلشمنٹ نے غیر اعلانیہ پابندی لگادی۔قومی اسمبلی کے رکن کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی اظہار رائے کی آزادی سلب کی گئی ہے۔