کراچی(نیوزڈیسک)کراچی کے علاقے آئی آئی چندریگر روڈ پرایک نجی غیر ملکی بینک کی نئی برانچ کو سربمہر کرنے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسر کی جانب سے ساتھ آنے والے پولیس اہلکاروں میں 2 ہزار روپے تقسیم کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔آئی آئی چندریگر روڈ سے ملحق محمد بن قاسم روڈ پر واقع ایک نجی ،غیر ملکی بینک کی نئی برانچ کھولی گئی ہے۔ اس سلسلے میں بینک کے اندر اسقبالیہ، اسٹرنگ روم یا کیبن وغیرہ بھی بنائے گئے ہیں۔ دفتر میں ردو بدل پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے عملے نے اعتراض ظاہر کیا اور انتظامیہ کو آگاہ کئے بغیر اتھارٹی کے صدر ٹاون کا عملہ بدھ کی صبح آرام باغ پولیس کے ہمراہ موقع پر پہنچا اور بینک ملازمین کو باہر نکال کر دونوں دروازوں کو سیل کردیا۔بینک پر لگائی لائی سیل میں عملے پر ضابطے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس عمل کو غیرملکی ادارے کی جانب سے ملک میں سرمایہ کاری روکنے کا اوچھا ہتھکنڈا یا بھونڈا طریقہ کہا جارہا ہے۔ایس بی سی اے کے عملے نے اپنے مبینہ لالچ میں غیرملکی ادارے کو بھی نشانہ بنا ڈالا جو کہ اتھارٹی کی معمول کی کارروائی ہے لیکن اس موقع پر متاثرہ بینک کے عملے اور عینی شاہدین نے حیرت انگیز انکشاف کیا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعلقہ افسر نے کارروائی مکمل کرنے کے بعد ان کے ساتھ آنے والے آرام تھانے کے اہلکاروں اور کے بی سی اے پولیس اسٹیشن کے عملے میں2،2 ہزار روپے تقسیم کئے۔اس سلسلے میں آرام باغ تھانے کے ڈیوٹی آفیسر سے رابطہ کرکے معاملہ جاننے کی کوشش کی گئی تو انہوں اپنے عملے کی جانب سے ایسی کسی ڈیوٹی پر جانے سے لاعلمی ظاہر کی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں