کراچی (نیوزڈیسک)پاکستان اور چینی بحری افواج کے درمیان تیسری مشترکہ بحری مشق منگل کو بحیرئہ عرب میں اختتام پذیر ہوگئی۔ رئیر ایڈمرل یو مان جیانگ کی زیر قیادت دو تباہ کن جہازوں اور ایک فلیٹ ٹینکر پر مشتمل چینی بحریہ کے ٹاسک گروپ نے مشق میں شرکت کے لیے کراچی کا دورہ کیا۔ کراچی آمد پر ٹاسک گروپ کا پر تپاک خیر مقدم کیا گیا ۔ دیرینہ دوست اورہمسایہ ملک سے پاکستانی عوام کی محبت اورگرمجوشی کے اظہار کے لیے روایتی مہمان نوازی کے علاوہ دیگر سرگرمیوں کا انعقاد بھی کیا گیا۔ مشق کے بحری حصے میں بحری بیٹروں ، ہیلی کاپٹروں، میری ٹائم پٹرول ائیر کرافٹس ، لڑاکا طیاروں اور اسپیشل فورسز کے بہت سے اسپیشل اور نیول آپریشنز کا احاطہ کیا گیا۔ سمندر کے اندر کی جانے والی سرگرمیوں میں اسپیشل فورسز کا مشترکہ بورڈنگ آپریشن، فضائی دفا کی مشقیں، مواصلاتی نظام کی مشقیںاور بحری جہازوں کی مشترکہ مشقیں سر فہرست ہیں ۔ مشق کے اختتام پر سمندر میں مشق کا تجزیاتی اجلاس بھی منعقد کیا گیا۔پاکستان اور چینی بحری افواج کے درمیان باہمی تعلقات طویل عرصے سے قائم ہیں۔ تاہم دو طرفہ بحری مشقیں ہمہ جہتی بحری آپریشنز کے حوالے سے منفرد ہیں۔ قبل ازیں اس سلسلے کی پہلی مشق ستمبر 2014ءمیں کراچی میں منعقد ہوئی جس نے شنگھائی میں 28دسمبر 2015تا 3جنوری ہونے والی دوسری مشق کے لیے مستحکم بنیاد فراہم کی۔ بعد ازیں مختصر عرصے میں تیسری پاک ۔ چائنا بحری مشق کا انعقاد آپریشنل اور دفاعی سطح پر تعاون اور مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت کو فروغ دینے کی شدید باہمی خواہش کا غماز ہے۔ اس مشق سے خطے میں موجودہ بحری چیلنجز سے بہتر طور پر نمٹنے کے لیے دو طرفہ بحری تعاون کو بھی فروغ حاصل ہوا ہے۔ پاکستان نیوی اور پیپلز لبریشن آرمی(نیوی)کے درمیان مضبوط بحری اشتراک پاک ۔ چائنا اقتصادی راہداری کے تناظر میں بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے تاکہ بحری حوالے سے درپیش پیچیدہ غیر روایتی چیلنجز سے موثر انداز میں نبرد آزما ہوا جاسکے۔ اس ضمن میں دو طرفہ مشقیں آئندہ سالوں میں خطے کی بحری سلامتی اور استحکام میں اہم کردار ادا کریں گی۔