کراچی (نیوزڈیسک) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ملک کی تینوں اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے قیام کی منظوری دے دی ہے اور (آج) پیر سے پاکستان سٹاک ایکسچینج کام شروع کر دے گی جس سے ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اسٹاک مارکیٹس کے نگران ادارے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے اسٹاک مارکیٹس کو ضم کر کے ”پاکستان اسٹاک ایکسچینج“ بنایا جارہا ہے۔اسٹاک مارکیٹ کے انضمام یا ڈی میچولائیزیشن کا قانون 2012ءمیں منظور ہوا جس کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے اسٹاک ایکس چنیج اپنے 40 فیصد تک حصص سرمایہ کاروں کو فروخت کریں گے۔ یہ سرمایہ کار کوئی بیرونی اسٹاک ایکس چینج بھی ہو سکتا ہے۔ تینوں حصص مارکیٹوں کے ارکان 40 فیصد حصص کے مالک ہوں گے جبکہ باقی 20 فیصدفروخت کے لیے عوام کو پیش کیے جائیں گے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج نیویارک کے نیس ڈیک یا ممبئی اسٹاک ایکسچینج کی طرح کام کریگا۔ ایک اسٹاک ایکسچینج پورے ملک کے بازارحصص کو ظاہر کرے گا جس سے کاروبار میں بہتری اور مارکیٹ کا حجم بڑھے گا۔ نئی اصلاحات سے ریگولیشنز مضبوط اور سرمایہ کاری کو محفوظ بنایا جا سکے گا۔