کراچی (این این آئی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سندھ کابینہ کے سینئر رکن اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما میر ہزار خان بجارانی نے صوبائی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کے پاس گزشتہ تقریباً ایک سال سے کوئی قلمدان نہیں تھا۔ انہیں آخری قلمدان تعلیم کا سونپا گیا تھا لیکن انہوں نے موجودہ سیکریٹری محکمہ تعلیم ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیا تھا اور یہ شرط عائد کی تھی کہ سیکریٹری محکمہ تعلیم کا تبادلہ کیا جائے۔ ان کی یہ بات نہیں مانی گئی تھی۔ وہ کچھ عرصے تک غیر فعال وزیر تعلیم رہے تھے۔ اس کے بعد ان سے یہ قلمدان واپس لے کر نثار احمد کھوڑو کو سونپ دیا گیا تھا۔ قبل ازیں ان کے پاس ورکس اینڈ سروسز کا قلمدان تھا، جو ان سے واپس لے کر شرجیل انعام میمن کو دے دیا گیا تھا۔ شرجیل انعام میمن کے استعفیٰ کے بعد یہ قلمدان کسی کو نہیں دیا گیا۔ انتہائی باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ میر ہزار خان بجارانی کو بعض معاملات پر تحفظات تھے۔ ایک تو وہ طویل عرصے سے وزیر بے محکمہ تھے اور دوسری طرف ان کے ضلع کشمور کندھکوٹ میں ضلع کونسل کے چیئرمین کے انتخاب میں پیپلز پارٹی کی قیادت ان کے امیدوار کے بجائے مزاری گروپ کے امیدوار کو ترجیح دے رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ان معاملات پر تحفظات کی وجہ سے انہوں نے صوبائی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔ واضح رہے کہ میر ہزار خان بجارانی پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ہیں۔ وہ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان کے موبائل نمبرز بند تھے۔ دوسری طرف چیف منسٹر ہاﺅس کے ذرائع نے میر ہزار خان بجارانی کے استعفیٰ دینے کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔