کراچی(نیوز ڈیسک)سیمنٹ کی فروخت رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ میں 6.38 فیصد کے اضافے سے 18.21 ملین ٹن تک پہنچ گئی تاہم فروخت میں اضافہ مقامی کھپت کا مرہون منت ہے۔جولائی سے دسمبر تک ملک میں سیمنٹ کی فروخت 16.34 فیصد بڑھ کر 15.2 ملین ٹن تک پہنچ گئی برآمدات 25.68 فیصد کم ہوکر 3.01 ملین ٹن رہ گئیں۔آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق جولائی تا دسمبر میں ملک کے شمالی علاقوں میں قائم کارخانوں کی مقامی فروخت 15.32 فیصد اضافے کے ساتھ 12.63 ملین ٹن رہی جبکہ جنوبی علاقوں میں قائم سیمنٹ کے کارخانوں کی مقامی فروخت 21.63 فیصد اضافے سے 2.56 ملین ٹن رہی، ان 6 ماہ میں شمالی علاقوں کے کارخانوں کی برآمد25.09 فیصد اور جنوبی علاقوں کے کارخانوں کی برآمد26.67 فیصد کم رہی۔اے پی سی ایم اے کے مطابق دسمبر میں سیمنٹ کی مجموعی کھپت 10.53فیصد کے سال بہ سال اضافے سے 3.44 ملین ٹن رہی، مقامی فروخت 19.28فیصد بڑھ کر2.98 ملین ٹن اور برآمدات 25.39 فیصد کمی سے 4لاکھ 55ہزار ٹن رہ گئی۔ آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ برآمدات کے ضمن میں حائل مشکلات اور رکاوٹوں کی طرف حکومت کی توجہ دلانے کے باوجود مسائل اب تک دور نہیں ہوئے، سیمنٹ انڈسٹری نے متعدد بار حکومت کی توجہ ایران سے بلوچستان آنے والی انڈر انوائس سیمنٹ پر دلائی، حکومت اس کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے اور انڈر انوائس امپورٹ کی کڑی نگرانی کرے تاکہ ملک میں اسمگلنگ کا سدباب کیا جاسکے۔حکومت کوئلے کی امپورٹ پر 20 فیصد اضافی ڈیوٹی عائد کرے تاکہ مقامی انڈسٹری کو تحفظ مل سکے، اسی طرح حکومت کو جی ا?ئی ڈی سی اور کوئلے پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کے ساتھ سیمنٹ کی بحری راستے سے فروخت پر اضافی 5 فیصد رعایت دینی چاہیے جس سے مقامی سیمنٹ عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کرسکے گی۔