کراچی (نیوزڈیسک) کراچی میں ماسیوں کے بھیس میں خواتین وارداتیوں کا گروہ سرگرم ہو گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 100سے زائد وارداتی ماسیوں کو ڈیٹا مرتب کر لیا۔کراچی پولیس کو مطلوب 100 ماسیاں 100 کہانیاں لیکن اب ان کی کہانی انجام کو پہنچنے کو ہے۔ کراچی پولیس نے 100 سے زائد ماسیوں کا ڈیٹا ترتیب دے دیا ہے جو گھروں میں کام حاصل کر کے چوریاں کرتی ہیں اور ساتھیوں کی مدد سے ڈکیتیاں بھی کرتی ہیں تو کراچی والے خبردار ہو جائیں ۔ ماسیوں کے بھیس میں ان خواتین کا نیٹ ورک بہت منظم ہے۔ اس لئے ماسیاں رکھتے وقت متعلقہ پولیس اسٹیشن سے ریکارڈ ضرور چیک کرا لیں۔