لاہور(نیوزڈیسک) ڈی ایچ اے لاہور میں کرپشن مافیا نے شہدا کے پلاٹوں سمیت عوام کے 17 ارب روپے ہڑپ لیے جب کہ اسکینڈل میں حماد ارشد کے ساتھ سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کامران کیانی کا نام بھی سامنے آیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق سابق آرمی چیف اشفاق پرویزکیانی کے بھائی کامران کیانی اور حماد ارشد نے ڈی ایچ اے لاہور کو شہدا کی زمینیں خریدنے کے لیے 2009 میں اپنی خدمات پیش کیں اور 25 ہزار کے بجائے صرف 13 ہزار کنال کی زمین خریدی گئی جس میں شہدا کے پلاٹ سمیت عوام کے 17 ارب روپے کا فراڈ کیا گیا لیکن 6 سال گزرنے کے بعد بھی شہدا کے خاندان اور عوام زمینوں سے محروم ہیں۔نیب نے فوجی شہدا کے خاندانوں اور زخمیوں سے فراڈ کرنے والوں کے گرد شکنجہ سخت کردیا ہے اور حماد ارشد کو اربوں کے فراڈ کے الزام میں حراست میں لے کر احتساب عدالت میں پیش کرکے ملزم ایک روزہ ریمانڈ بھی لے لیا ہے۔ نیب نے کامران کیانی کی کمپنی اور حماد ارشد کی کمپنی سے منسلک لوگوں کی گرفتاریاں بھی شروع کردی ہیں جب کہ تحقیقات کے لیے ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈال دیئے ہیں اور ساتھ ہی ملزمان کے اثاثے بھی منجمد کردیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کرپٹ مافیا کے کچھ گروپ ڈی ایچ اے اسلام آباد میں کرپشن میں بھی ملوث ہے جس کی تحقیقات نیب کررہا ہے۔واضح رہے ڈی ایچ اے لاہور منصوبے میں شہدا کے 14 ہزار 600 اور عوام کے 11 ہزار 715 پلاٹس ہیں جو اب تک ان کو نہیں مل سکے ہیں۔