کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے) کے اعداد و شمار کے مطابق پورے ملک میں براڈ بینڈ سروسز کا 80 فیصد سے زائد حصہ پی ٹی سی ایل اپنے فکسڈ اور وائرلیس براڈبینڈنیٹ ورکس کے ذریعے فراہم کرتی ہے جبکہ بقیہ حصے کی فراہمی میں مختلف ادارے مثلا نیا ٹیل، وائی ٹرائب وغیرہ شامل ہیں،براڈ بینڈ سروسز تک رسائی کی قیمت اہم پہلو ہے جس پر توجہ دی جانی چاہیے، پی ٹی سی ایل سروسز انتہائی مناسب قیمت میں ہونے کے باعث غیر مراعات یافتہ طبقات انفارمیشن کمیونیکیشن کی شاہراہ پر آرہے ہیں۔ماہرِ مالیات قیصر خان کے مطابق پاکستان کی اوسط فی کس آمدنی 11 ہزار 645 روپے ہے ،اس اعتبار سے سروسز کا سستا ہونا بے حد اہم ہے، براڈبینڈ معاشی میدان میں زیادہ اثر انداز ہو رہا ہے، یہ سروس عوام کو بہتر معلومات پر مبنی فیصلے کرنے، آگہی اور خیالات میں مثبت تبدیلی کے قابل بنا رہی ہے۔ٹھٹھہ کی مومنہ علی بین الاقوامی صارفین تک رسائی کی بدولت اپنے آن لائن دستکاری بزنس کو پروان چڑھتا دیکھ رہی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ جب سے براڈ بینڈ کنکشن لگوایا ہے مجھے کاروبار کے ز یادہ مواقع ملے ہیں،میں ایسی مارکیٹس تک پہنچ سکتی ہوں جن تک میری رسائی نہیں تھی۔ریٹائرڈ ٹیچر قاری شمس ڈی ایس ایل براڈبینڈ کا استعمال کرتے ہوئے ناروے و دیگر یورپی ممالک میں رہنے والوں کو قرآن پڑھا کر روزی کما رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کبھی سوچا نہ تھا کہ یہ کام اتنا آسان ہوگا۔ جن شہروں اور ٹاونز میں براڈبینڈ سروس دستیاب ہے وہاں زیادہ معاشی مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔یونیورسٹی ااف نوٹنگھم میں پی ایچ ڈی فیلوریحان کاظمی نے کہاکہ تحقیق کیلئے سندھ کے دور دراز علاقوں سے ریئل ٹائم ڈیٹا جمع کر کے اس پر کام کرنا ہوتا ہے اور پی ٹی سی ایل وائرلیس براڈ بینڈ کی بدولت مجھے یہ سہولت میسّر ہے کہ میں کہیں بھی بھاری ڈیٹا اپ لوڈ کرکے فوری نتائج حاصل کرسکتا ہوں، اس سے اسائنمنٹ جلد مکمل کرلیتا ہوں۔ براڈ بینڈ کوٹیکنالوجی سمجھنے کے بجائے اس کی طاقت کو استعمال میں لا کر عوام کی خوشحالی کا سامان کرنے پرزور ہونا چاہیے ، اس طرح لاکھوں افراد کو غربت کے بھنور سے نکالا جاسکتا ہے