لاہور(نیوز ڈیسک) قومی احتساب بیور پنجاب کی طرف سے500 سے زائد سیاسی ٹھیکیداروں، اعلیٰ سرکاری ملازمین کی فہرست تیار کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ میگا کرپشن کیسز میں ملوث اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ، وزراءجبکہ سی اینڈ ڈبلیو، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ ، محکمہ تعلیم، محکمہ صحت، سپورٹس ، پانی و بجلی اور خوراک و زراعت کے ڈائریکٹرز و ملازمین کے نام بھی شامل ہیں۔ نیب پنجاب سے وابستہ سینئر انوسٹی گیشن آفیسر نے آن لائن کو بتایا کہ قومی احتساب بیورو نے 2016 کیلئے کرپٹ ترین آفیسرز کی فہرست کی تیاری شروع کر دی ہے جس پر کسی قسم کا کوئی دباو? قبول نہیں کیا جائے گا۔علاوہ ازیں پنجاب میں جاری ترقیاتی منصوبہ جات میں ہونے والی مبینہ کرپشن میں سامنے آنے والے ناموں پع بھی غور کیا جا رہا ہے جن کی تعداد پانچ سو سے زائد بنتی ہے۔ حکومت کی طرف سے اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز میں خرد برد کرنے والے سی اینڈ ڈبلیو ورکس ڈیپارٹمنٹ ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ کیسز کو فہرست میں اولین درجہ حاصل ہے۔ ان محکموں نے ٹینڈرز تو جاری کر دئیے مگر اعلیٰ افسران ، ایکسیئن، چیف انجینئر ، سیکرٹریزنے مقامی ایم پی اے ، ایم این ایز کے ساتھ ملی بھگت کر کے اپنے من پسند ٹھیکیداروں، اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کو ٹھیکے جاری کر دئیے۔ سب سے زیادہ کرپشن والے اضلاع میں ضلع سیالکوٹ ، گوجرانوالہ ، ملتان ، بھکر ، جہلم ، منڈی بہاو¿الدین شامل ہیں۔ جہاں پہلے ہی وزیر اعلیٰ پنجاب شکایات سیل کو درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ نیب پنجاب نے عوامی شکایات کے پیش نظر دوبارہ ایسے سرکاری فنڈز میں خرد برد کرنے اور قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والوں کی فہرستیں مرتب کی ہیں جن کے متعلق تمام کوائف اکٹھے کر کے کارروائی وسیع پیمانے تک کی جائے گی