لاہور (نیوز ڈیسک) سزا یافتہ محمد عامر قومی ٹیم میں واپسی کے لئے تیار ہیںمگر غیر ملکی ویزوں کا حصول بھی ان کیلئے اس راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے،فاسٹ باو¿لر کرپشن میں سزا یافتہ ہیں اور جیل میں بھی سزا کاٹ چکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے عامر سے کہا ہے کہ وہ اپنے وکیل کی مدد سے اپنے پرانے کیس کے کاغذات جمع کرائیں تاکہ ان کاغذات کی روشنی میں بورڈ اپنا ہوم ورک مکمل کر لے جس کے بعد عامر بنگلہ دیش پر یمیئر لیگ سے وطن واپس آنے کے باوجود قائد اعظم ٹرافی کا میچ کھیلنے کی بجائے اپنے وکلاءکی مدد سے پیپرز تیار کر رہے ہیں جن کی مدد سے انہیں انگلینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے ویزوں کے حصول میں مشکل پیش آسکتی ہے، ان دستاویزی شواہد کی بنا پر بورڈ ، آئی سی سی اور ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں کے سامنے اپنا کیس رکھے گا تاکہ انکی سلیکشن ہونے پر انہیں ویزوں کیلئے مشکل پیش نہ آئے۔آئی سی سی نے محمد عامر پر 2010 میں پانچ برس کی پابندی لگائی تھی جو رواں برس دو ستمبر کو ختم ہوئی تھی،پی سی بی نے گذشتہ برس آئی سی سی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ عامر پر پابندی کی شرائط میں نرمی کرے کیونکہ انھوں نے میچ فکسنگ کے الزامات کو تسلیم کرتے ہوئے اپنی بحالی کی مدت پوری کر لی ہے اور کرکٹ بورڈ کی اسی کوشش کے نتیجے میں 5 سالہ پابندی ختم ہونے سے قبل ہی انھیں پاکستان میں کھیلنے اور تربیت کی اجازت مل گئی۔چیئر مین پی سی بی شہریار خان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سزا یافتہ محمد عامر کو بیرون ملک کے ویزے ملنے یا نہ ملنے کا معاملہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہیں امید ہے کہ نوجوان فاسٹ باو¿لر اگلے دس دن میں کلیئر ہوجائیگا۔