اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صوبے چینی برآمد سبسڈی کا 50 فیصد بوجھ خود اٹھائیں گے میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے شوگر ایکسپورٹ سبسڈی کا آدھا بوجھ صوبوں پر ڈال دیا ہے جو طاقتور چینی کے کارخانہ داروں کے لئے تین ارب ڈالرز جاری کریں گے۔ وزارت صنعت و پیداوار کے ایک سینئر عہدیدار کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وفاقی حکومت 250000 ٹن چینی کے لئے سبسڈی فراہم کرے گی اور 13 کلوگرام کے حساب سے اتنی مقدار میں چینی صوبے سبسڈی پر دیں گے سبسڈی کی مجموعی لاگت 6.5 ارب رپوے ہے اگرچہ وزارت تجارت نے اپنی سبسڈی مانگی تھی تاہم حیرانگی کی بات ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رواں ماہ یہ ت جویز نظرانداز کی اور 500000 ٹن کی برآمد کی اجازت دی۔ عہدیدار نے کہا کہ حقیقت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطالبہ کو پورا کیا جو بیرون ملک تاجروں کو 50000 ٹن چینی فروخت کرنا چاہتے تھے منعقدہ ایک میٹنگ میں وزیر منصوبہ بندی اور ترقی نے تجویز دی تھی کہ شوگر ملز کو اپنی سبسڈی کا 10 فیصد تحقیق و ترقی پر خرچ کرنا چاہئے قبل ازیں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 10 روپے فیصد کیشن سپورٹ کے ساتھ 650000 ٹن برآمد کی اجازت دی تھی تاہم صرف 542076 ٹن برآمد کی جا سکی۔ جس کے نتیجے میں ای سی سی نے سبسڈی 13 روپے فی کلو تک بڑھا دی جو باقی ماندہ مقدار کے لئے تھی یہ تجویز بھی دی گئی کہ کیش سپورٹ شوگر ملز مالکان کے لئے کافی نہیں تھی جس سے وہ عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کر سکیں جس کی وجہ سے برآمدگی ٹارگٹ حاصل نہ کر سکے۔ وزارت صنعت و پیداوار کے نمائندوں کے مطابق چینی کی پیداوا سال 2016 کے سیزن میں 5.13 متوقع ہے جبکہ 4.8 ملین ٹن استعمال ہونے کی توقع ہے۔