کولمبو (نیوز ڈیسک) سری لنکن حکام نے قومی کرکٹ ٹیم کے اراکین کو رشوت کے عوض ویسٹ انڈیز کے خلاف خراب کارکردگی کیلئے آمادہ کرنے کی کوشش کی تحقیقات شروع کردی ہے۔وزیر کھیل دیاسری جیاسیکرا نے کہا کہ بک میکرز سے منسلک ایک شخص نے اکتوبر میں گال میں ہونے والے ٹیسٹ میچ میں وکٹ کیپر کشال پریرا اور اسٹار باؤلر رنگنا ہیراتھ کو ہزاروں ڈالر رقم کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس طرح کے حالات پیدا کریں جس سے سری لنکن بیٹنگ لائن بدترین کارکردگی دکھائیں۔جیاسکرا نے کہا کہ بک میکرز چاہتے تھے کہ سری لنکا جلدی آؤٹ ہو جائے۔ اس میچ میں سری لنکا کے جیتنے کی امید تھی لیکن اگر وہ ہار جاتے تو بکیز بہت زیادہ رقم بنا سکتے تھے۔انہوں نے بتایا کہ میچ ہارنے کیلئے کھلاڑیوں 70ہزار ڈالر رقم کی پیشکش کی گئی، پولیس نے کھلاڑیوں تک رسائی حاصل کرنے والے شخص کو تلاش کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ کشال کی جانب سے پیشکش مسترد کیے جانے کے بعد انہوں نے ہیراتھ کو بھی یہی پیشکش کی لیکن انہوں نے بھی اسے یکسر مسترد کرتے ہوئے حکام کو خبردار کردیا۔وزیر کھیل نے بتایا کہ ہم نے واقعے کی تحقیقات کیلئے پولیس انکوائری شروع کردی ہے۔سری لنکا نے مہمان ویسٹ انڈین ٹیم کو میچ میں اننگ اور چھ رنز سے شکست دی تھی اور اس میچ میں رنگنا ہیراتھ نے دس وکٹیں حاصل کی تھیں۔سری لنکا میں اب ٹیسٹ جیتنے سے محروم ویسٹ انڈین ٹیم کو سیریز میں 2۔0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔وزیر کھیل نے ساتھ ساتھ خدشہ ظاہر کیا کہ کشال پریرا کی حال ہی میں ڈوپ ٹیسٹ ناکامی میچ فکسنگ کے حوالے سے خبردار کرنے سے منسلک ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ پریرا کے کھانے میں کوئی چیز ملائی گئی ہو یا ان کا پیشاب کا نمونہ تبدیل کردیا گیا ہو۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر پریرا کو دورہ نیوزی لینڈ کیلئے معطل کردیا گیا تھا۔جیساسیکرا نے کہا کہ ہم سری لنکن بلے باز کے دفاع کی ہرممکن کوشش کریں گے